تحریک اسلام آباد پہنچ کر ختم نہیں ہوگی، الیکشن ہونے تک دس ماہ چلتی رہے گی: عمران خان

تحریک اسلام آباد پہنچ کر ختم نہیں ہوگی، الیکشن ہونے تک دس ماہ چلتی رہے گی: عمران خان
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے تحریک جاری رہنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ تحریک اسلام آباد جا کر ختم نہیں ہو گی، اگر الیکشن کا اعلان نہیں کیا گیا تو یہ تحریک اگلے 10 مہینوں تک چلتی رہے گی۔

گکھڑ منڈی میں لانگ مارچ سے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے اگر الیکشن کا اعلان نہیں کیا گیا تو یہ تحریک اگلے 10 مہینوں تک چلتی رہے گی، یاد رہے کہ اس سے قبل عمران خان نے کہا کہ تھا کہ یہ حقیقی مارچ نئے انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے لئے ہیں جبکہ ان کا 10 ماہ تک مارچ جاری رکھنے کا اعلان انہی کے قول سے متصادم ہے۔ ان کے بیان سے صحافتی حلقوں میں بھی تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔

خطاب کے دوران انہوں نے چھ سوالوں کے جواب مانگ لئے، انہوں نے کہا کہ میرا پہلا سوال یہ ہے کہ جب وزیر اعظم میں تھا تو امریکی سفارتکار ڈونلڈ لو نے کس کو پیغام دیا کہ اپنے وزیر اعظم کو اقتدار سے ہٹاؤ؟ کس کو دھمکی دی؟ انھوں نے دوسرا سوال کرتے ہوئے کہا کہ ارشد شریف کو کون دھمکیاں دے رہا تھا اور کس نے ان کو ملک چھوڑ کر باہر جانے پر مجبور کیا، کس نے ارشد شریف کو متحدہ عرب امارات سے بھی چلے جانے کا کہا؟ وہ کون تھا جو ارشد شریف کا منہ بند کرنا چاہتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میرا تیسرا سوال یہ ہے کہ کون ہے جوصحافیوں کا منہ بند کرنا چاہتا ہے اورکون ہے جو آزادی اظہاررائے سے خوفزدہ ہے، کون ہے جو ملک میں آزاد میّڈیا کی آواز بند کر دینا چاہتا ہے، ابھی تک چارصحافی ملک چھوڑ کر جا چکے ہیں۔

چوتھے سوال میں انھوں نے کہا کہ وہ کون ہیں جس نے اعظم خان سواتی کو مار پڑوائی اور پھر انھیں برہنہ کر کے ان پر تشدد کیا؟ وہ کون تھا جو آرڈر دے رہا تھا؟ کس نے شہباز گل کو بھی برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بنوایا؟

انہوں نے سوالوں کی بوچھاڑ کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ پولیس کہتی ہیں ہم نہیں ہیں، ہمیں پیچھے سے حکم تھا، میں پوچھتا ہوں وہ کون ہے جس نے یہ حکم دیا۔ وہ کون ہے جو ایف آئی اے کو حکم دے رہا تھا؟

انھوں نے پانچواں سوال کرتے ہوئے کہا نامعلوم نمبروں سے دھمکیاں دینے والے کون ہے؟ تحریک انصاف سے دور رہنے کی دھمکیاں دینے والے کون ہیں؟

اور اپنا آخری اور چھٹا سوال اٹھاتے ہوئے سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وہ کون ہے جنہوں نے چوروں، ڈاکوؤں کو ہم پر مسلط کیا ہوا ہے، کیا پاکستان اس لیے بنایا گیا تھا کہ آصف زرادری اور نواز شریف جیسے چور ہم پر حکومت کریں؟ کیا قائداعظمؒ، علامہ اقبالؒ نے اس لیے جدوجہد کی تھی، کہ کئی مقدمات میں مطلوب رانا ثنا اللہ ہمارا وزیر داخلہ ہو یا اسحاق ڈار جس نے منی لانڈرنگ کی وہ ہمارا وزیر خزانہ ہو؟‘

انھوں نے شرکا سے خطاب میں کہا کہ ہم کوئی جانور ہیں، ہم بھیڑ بکریاں ہیں، ہم امر باالمعروف پر چلنے والے ہیں اور میں اس حکومت کی غلامی قبول کرنے والا نہیں، اگرآپ نے نیوٹرل اور غیرسیاسی ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے توکیا چیزآپ کوصاف اورشفاف الیکشن کرانے میں روک رہی ہے۔ اگر الیکشن کا اعلان نہیں کیا گیا تو یہ تحریک اگلے 10 مہینوں تک چلتی رہے گی، جب میں پنڈی پہنچوں گا توسب کوکال دوں گا، آپ سب نے اسلام آباد پہنچنا ہے جو بھی سواری ملے پہنچنا ہے، اگرکوئی سواری نہ بھی ملے توپیدل اسلام آباد پہنچنا ہے