سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (جسے پہلے ٹویٹرکے نام سے جانا جاتا تھا) نے نئی پرائیویسی پالیسی تیار کرلی ہے جس کے تحت ایکس (X) اب صارفین کا بائیو میٹرک ڈیٹا بھی حاصل کرے گا۔
ایلون مسک کے زیر ملکیت سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی نئی پرائیویسی پالیسی صارفین کی پرائیویسی کے لیے زیادہ اچھی نہیں۔
کمپنی نے اسے ایکس پرائیویسی پالیسی کا نام دیا ہے جسے آن لائن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
اس پالیسی کے مطابق ایلون مسک کا ایکس صارفین کی تعلیم اور روزگار کی معلومات کے ساتھ ساتھ اب بائیو میٹرک ڈیٹا بھی اکٹھا کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔
ایکس کی نئی پرائیویسی پالیسی کا اطلاق 29 ستمبر 2023 سے ہو گا۔ پالیسی کے مطابق پلیٹ فارم صارفین کی بائیو میٹرک معلومات جمع کرنے سے پہلے ان سے رضامندی حاصل کرے گا۔
ابھی تک ایکس نے یہ واضح نہیں کیا ہے کہ وہ ان معلومات کو کیسے اکٹھا کرے گا اور اس سے ان کا کیا مقصد ہے۔
ایکس کے مطابق بائیومیٹرک ڈیٹا اصطلاحاً کسی شخص کی جسمانی خصوصیات جیسے چہرے کے سکین یا فنگر پرنٹ سے متعلق اعداد و شمار کا احاطہ کرتا ہے-
رپورٹ کے مطابق بائیو میٹرکس پریمیم ان صارفین کے لیے ہے جن کی تصدیق کے لیے ایکس پریمیم صارفین کو اپنی سرکاری شناخت اور تصویر جمع کرانے کا آپشن دے گا جس میں سیلفی بھی شامل ہوگی تاکہ تصدیق کی جا سکے۔
کمپنی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ بائیو میٹرک ڈیٹا سرکاری شناختی کارڈ اور سیلفی امیج دونوں سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ حکومت کی طرف سے جاری کردہ شناختی کارڈ پر عمل کرکے ایک حقیقی شخص کا اکاؤنٹ کھولنے میں بھی مدد ملے گی۔ ان بائیومیٹرک معلومات کی مدد سے ایکس کو نقالی کی کوششوں سے نمٹنے اور پلیٹ فارم کو صارفین کے لیے زیادہ محفوظ بنانے میں بھی مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ ایکس کے مالک ایلون مسک نے پلیٹ فارم پرآڈیو وڈیو کالنگ کا نیا فیچر متعارف کروانے کا بھی اعلان کیا ہے۔
مسٹر مسک نے صارفین کو ویڈیو اور آڈیو کال کرنے کا اختیار دینے کے ایکس کے منصوبوں کا بھی اعادہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیچر آئی او ایس، اینڈروئیڈ، میک اور پی سی پر کام کرتا ہے اور کسی فون نمبر کی ضرورت نہیں ہوگی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایکس ایک مؤثر کالنگ پلیٹ فارم ہوگا۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا گیا کہ نیا کالنگ فیچر کب دستیاب ہوگا۔