خیبرپختونخوا اسمبلی میں بلوچستان سے سامنے آنے والی نئی سیاسی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی کی دھماکے دار انداز میں انٹر ہوئی ہے، باپ والے قبائلی اضلاع کے انتخابات میں حصہ لیے بغیر خیبر پختونخوا اسمبلی کی 3 نشستیں جیت گئے ہیں۔
حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کی اتحادی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی انتخابات میں حصہ لیے بغیر قبائلی اضلاع انتخابات کی بدولت خیبر پختونخوا اسمبلی کا حصہ بن گئی ہے۔ قبائلی اضلاع سے جیتنے والے 3 آزاد ارکان نے بی اے پی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔
جس کے بعد " باپ" صوبائی اسمبلی میں 8ویں سیاسی جماعت بن گئی ہے، قبائلی اضلاع سے کامیاب ہونے والے تین آزاد ارکان بلاول آفریدی، شفیق آفریدی اور عباس الرحمان نے خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی سے مذاکرات کی ناکامی کے بعد حکومتی اتحادی جماعت بلوچستان عوامی پارٹی میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔
بلوچستان عوامی پارٹی میں شامل ہونے والے آزاد ارکان گروپ کی صورت میں پی ٹی آئی میں شامل ہونا چاہتے تھے جب کہ کابینہ میں نمائندگی کے بھی خواہشمند تھے لیکن حکومت گروپ کی شکل میں شمولیت نہیں چاہتی تھی، مذاکرات کی ناکامی پر تینوں آزاد ارکان نے بلوچستان عوامی پارٹی میں شمولیت کا اعلان کردیا۔
3 آزاد ارکان کی شمولیت سے بلوچستان عوامی پارٹی کو خیبر پختونخوا اسمبلی میں خواتین کی ایک نشست بھی ملنے کا امکان ہے لیکن مخصوص نشستوں کی فہرست میں خاتون امیدوار کا نام نہیں، بلوچستان عوامی پارٹی کو خاتون امیدوار کا نام بھی جمع کرانا ہوگا۔