پی ٹی آئی رہنما افتخار درانی کو اسلام آباد سے ’اغوا‘ کر لیا گیا

پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ پارٹی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر افتخار درانی کو اسلام آباد سے اغوا کرلیا گیا ہے اور اس سلسلے میں مزید تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما افتخار درانی کو اسلام آباد سے ’اغوا‘ کر لیا گیا

پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما ڈاکٹر افتخار درانی جمعرات کی صبح "لاپتہ" ہو گئے۔

پی ٹی آئی کا دعویٰ ہے کہ پارٹی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر افتخار درانی کو اسلام آباد سے اغوا کرلیا گیا ہے اور اس سلسلے میں مزید تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں۔

کئی گھنٹے گزرنے کے بعد بھی افتخار درانی کے مقام کی ابھی تک کوئی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی رہنما افتخار درانی کو اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا ہے تاہم اُن کی گرفتاری کی وجہ اب تک سامنے نہیں آسکی ہے۔

دوسری جانب فرخ حبیب نے ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ افتخار درانی کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر کے دروازے توڑ دیئے گئے۔ پارٹی کے دیگر رہنماؤں کا دعوی ہے کہ اہلکاروں نے اہلخانہ کے موبائل فون بھی قبضے میں لے لیے۔

افتخار درانی کے لاپتہ ہونے پر سابق وزیر اعظم اور پارٹی چیئرمین عمران خان کا بھی ردعمل سامنے آگیا۔

ٹویٹر  پیغام میں اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افتخار درانی کو بغیر کسی وارنٹ گرفتاری کے آدھی رات کو کیوں اٹھایا گیا؟ اس کا 9 مئی کے واقعے سے کوئی تعلق نہیں تھا ۔

انہوں نے مزید کہا کہ "جس کا بھی پی ٹی آئی سے کوئی تعلق ہے اس کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے"۔

عمران نے کہا کہ اب یہ واضح ہو جانا چاہیے کہ پی ٹی آئی کے خلاف اس جبر اور پابندی کا 9 مئی کے واقعات سے کوئی تعلق نہیں بلکہ ہر چیز کا تعلق پی ٹی آئی کو ختم کرنے کے لندن پلان سے ہے۔

واضح رہے کہ افتخار درانی تحریک انصاف کے دور حکومت میں وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے میڈیا تھے تاہم عمران خان نے انہیں 3 فروری کو کابینہ سے نکال دیا تھا جس کے بعد وہ منظر عام سے غائب تھے۔

جولائی 2021 میں افتخار الرحمان درانی نے سینئر پارٹی کے عہدیداروں کی نگرانی اور پاکستان کے حکومتی عہدیداروں کی ہدایت پر لابنگ فرم " گرینیئر کنسلٹنگ ایل ایل سی "کی خدمات حاصل کی تھیں۔جس کا مقصد تھا کہ امریکا کے ساتھ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے تعلقات بہتر کرنا تھا۔ فرم کے رابرٹ لارنٹ گرینیئر کو پچھلے سال اس وقت رکھا گیا تھا جب پاکستان تحریک انصاف ابھی اقتدار میں تھی۔ افتخار الرحمان درانی نے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔

گرینیئر سی آئی اے کے ایک تجربہ کار ہیں جو 2001 میں افغانستان پر امریکی حملے کے دوران اسلام آباد میں سی آئی اے سٹیشن چیف بھی تھے اور بعد میں 2004 سے 2006 تک ایجنسی کے انسداد دہشت گردی کے اعلیٰ عہدیدار کے طور پر خدمات انجام دیں۔