آئی ایس آئی کے سابق سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ اسد درانی نے کہا کہ ’سیاسی معاملات میں فوج کی مداخلت پر عوام خفا ہیں. برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں انہوں نے اس امرکی تصدیق کی کہ فوج کی ملکی سیاست میں مداخلت ایک حقیقت ہے بلکہ یہ بھی کہ فوج کا مذکورہ عمل ملکی ترقی کے لیے نقصان دہ ہے۔ جبکہ نیا دور کو گزشتہ ہفتے دیئے گئے اپنے انٹرویو میں اسد درانی نے کہا تھا کہ ان کی کتاب پر میڈیا نے جو رد عمل دیکھایا اس پر انہیں حیرت نہیں تھی تایم ایسے لوگ جو وردی پہنتے رہے ہیں(ریٹائرڈ فوجی افسران) انکے رد عمل کو دیکھ کر انہیں تعجب ہوا کہ آئی ایس پی آر کا اشارہ ہے تو بس شروع ہوجائیں۔
انہوں نے بھارت سے خطرے کے بارے میں ایک غیر مقبول جواب بھی دیا۔ اسد درانی نے اس تاثر کو مسترد کردیا کہ بھارت اب پاکستان کے لیے بڑا خطرہ ہے۔
اس ضمن میں اسد درانی نے مزید وضاحت کی کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کو الحاق کرنے سے ان کے داخلی مسائل میں اس قدر اضافہ ہوگیا ہے کہ وہ اب ہمارے لیے خطرہ نہیں لیکن پھر بھی نئی دہلی بالا کوٹ جیسا حملہ کرنے کی دوبارہ کوشش کرے تو اس کے لیے تیاری مکمل رکھی جائے۔