اس وقت پاکستان میں یہ صوورتحال ہے کہ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ اور سپائی کرونیکلز کے مصنف جنرل ر اسد درانی پر قومی راز افشا کرنے کا الزام لگ چکا ہے اور کہا گیا ہے کہ ان پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے۔ سپائی کرونیکلز نامی اس کتاب کو انکے ساتھ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق سربراہ اے ایس دلت نے تحریر کیا ہے اور اس کتاب کو لے کر میڈیا میں بہت چرچا رہا ہے۔ حال ہی میں اسد درانی کے نام کے ای سی ایل لسٹ میں ڈالنے کے خلاف کیس کے فیصلہ سے قبل سماعت کرنے والے جج اختر محسن کیانی نے کیس کی سماعت سے معذرت کرلی جبکہ 12 فروری کو کیس کا فیصلہ دیا جانا تھا۔
اس حوالے سے اب اسد درانی کے شریک مصنف بھارتی خفیہ ایجنسی کے سابق سربراہ اے ایس دلت بھی اسد درانی کے حق میں بول پڑے ہیں اور آئی ایس آئی کے سابق سربراہ کے ساتھ انکے اپنے ہی ملک میں ہونے والے سلوک پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انکے ساتھ بھارت میں کچھ نہیں ہوا کیوں کہ وہاں پر جمہوریت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم دونوں نے نیک نیتی اور دو ملکوں میں امن کی نیت سے ہی کتاب لکھی تھی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان میں امن پر بات ہونی چاہیئے اور یہ بات نہیں رکنی چاہیئے۔