Get Alerts

'آپ نے گھبرانا نہیں ہے' سربیا میں پاکستانی سفارتخانے کی تنخواہ نہ ملنے پراحتجاجی ٹوئٹ

'آپ نے گھبرانا نہیں ہے' سربیا میں پاکستانی سفارتخانے کی تنخواہ نہ ملنے پراحتجاجی ٹوئٹ
سربیا میں پاکستانی ایمبیسی کے آفیشل اکاؤنٹ سے وزیراعظم عمران خان پر تنقیدی ٹویٹ کی گئی جسے بعد ازاں ڈیلیٹ کر دیا گیا۔ ٹوئٹ میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان آپ کیا توقع رکھتے ہیں کہ ہم سرکاری حکام خاموش رہیں گے اور تین مہینے کی تنخواہ نہ ملنے کے باوجود کام کرتے رہیں گے۔

سربیا میں پاکستانی سفارتخانے کے تصدیق شدہ ٹوئٹراکاؤنٹ سے کئے گئے ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ

مہنگائی سارے ریکارڈ توڑ رہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان آپ کیا توقع رکھتے ہیں کہ ہم سرکاری حکام خاموش رہیں گے اور تین مہینے کی تنخواہ نہ ملنے کے باوجود کام کرتے رہیں گے۔ فیسوں کی عدم ادائیگی پرہمارے بچے اسکولوں سے نکالے جارہے ہیں۔ کیا یہ ہے نیا پاکستان؟

سربیا میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے گلوکار سعد علوی کا طنزیہ گانا آپ نے گھبرانا نہیں ہے بھی ٹوئٹ کیا گیا۔



دفتر خارجہ نے سربیا میں پاکستانی سفارت خانے کی طرف سے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے مہنگائی اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف وزیر اعظم پر تنقیدی ٹوئٹ پر بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ سفارتخانے کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ہیک کر لیے گئے ہیں۔

https://twitter.com/ForeignOfficePk/status/1466678653568364547

دفتر خارجہ کی جانب سے تاحال معاملے کے حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا جبکہ یہ بھی واضح نہیں کہ سفارت خانے کا ٹوئٹر اکاؤنٹ ہیک ہوا ہے یا نہیں۔

تاہم وزیر اعظم کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا ڈاکٹر ارسلان خالد نے ٹوئٹ میں کہا کہ دفتر خارجہ کی رپورٹس کے مطابق اکاؤنٹ ہیک ہوگیا ہے اور وہ معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔

https://twitter.com/arslankhalid_m/status/1466664788029702146

واضح رہے کہ چند روز قبل پاکستان ادارہ شماریات کا کہنا تھا کہ نومبر میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ رہا اور افراط زر کی شرح 9.2 فیصد سے بڑھ کر 11.5 فیصد تک پہنچ گئی جو کہ گزشتہ 20 مہینوں میں سب سے زیادہ اضافہ ہے۔

پی بی ایس کے مطابق گزشتہ ماہ ایندھن کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافے کی وجہ سے افراط زر پر اثر پڑا۔

بڑے پیمانے پر روپے کی قدر میں کمی سے درآمدی مہنگائی میں اضافہ ہوا، کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کے مطابق افراط زر 20 ماہ کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئی ہے، یہ وہ مدت ہے جب تیل کی عالمی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوتا رہا جو پہلے کے فوائد کو کم کر رہا تھا۔

تازہ سبزیوں، پھلوں اور گوشت کی قیمتوں میں بھی بڑے شہری اور دیہی مراکز میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔

جولائی تا نومبر کے دوران اوسط مہنگائی سالانہ بنیادوں پر بڑھ کر 9.32 فیصد تک پہنچ گئی۔