سابق وزیر خزانہ سرتاج عزیز انتقال کرگئے

سرتاج عزیز کو سابق وزیراعظم نواز شریف نے 1990، 1993 اور 1997 میں اپنا وزیر خزانہ بنایا، جبکہ 1998 اور 2013 میں سرتاج عزیز نے نواز شریف حکومت میں بطور وزیر خارجہ فرائض سرانجام دیے۔ 2013 میں سرتاج عزیز کو نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر بھی بنایا گیا تھا۔ ملک کے لیے خدمات کے باعث انہیں تمغہ پاکستان سے نوازا گیا۔

سابق وزیر خزانہ سرتاج عزیز انتقال کرگئے

مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما، سابق وفاقی وزیر خزانہ، وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ اور پاکستان کے نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر رہنے والے سرتاج عزیز کا 94 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔

سرتاج عزیز، مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما تھے اور کافی عرصے سے علیل تھے۔ وہ تحریک پاکستان کے کارکنوں میں سے تھے اور انہوں نے خزانہ و خارجہ سمیت مختلف عہدوں پر کام کیا۔

سرتاج عزیز کو سابق وزیراعظم نواز شریف نے 1990، 1993 اور 1997 میں اپنا وزیر خزانہ بنایا، جبکہ 1998 اور 2013 میں سرتاج عزیز نے نواز شریف حکومت میں بطور وزیر خارجہ فرائض سرانجام دیے۔ 2013 میں سرتاج عزیز کو نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر بھی بنایا گیا تھا۔ ملک کے لیے خدمات کے باعث انہیں تمغہ پاکستان سے نوازا گیا۔

مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئٹر) پر جاری اپنے بیان میں سرتاج عزیز کے انتقال کی تصدیق کی۔

احسن اقبال نے کہا کہ سرتاج عزیز تحریک پاکستان میں شامل اہم شخصیات میں سے ایک اور قوم کا عظیم اثاثہ تھے۔ قوم کے لیے ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ سرتاج عزیز کی کمی محسوس کی جاتی رہے گی، مجھے ان کے ساتھ کام کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ میں ان کے پیار اور رہنمائی کو کبھی نہیں بھولوں گا۔ اللہ تعالی سرتاج عزیز کی مغفرت کرے اور ان کے اہل خانہ کو صبر عطا فرمائے۔

سرتاج عزیز 7 فروری 1929ء میں خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اسلامیہ کالج لاہور، ہیلے کالج آف کامرس اور دیگر تعلیمی اداروں سے تعلیم حاصل کی۔

دور طالب علمی میں انہوں نے تحریک پاکستان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور 1946 میں آل انڈیا مسلم لیگ کی انتخابی مہم میں متحرک رہے۔

1949 میں پنجاب یونیورسٹی سے اقتصادیات کے شعبے میں ڈگری حاصل کی۔ انہوں نے 1950 میں حکومتی ملازمت اختیار کی اور مختلف عہدوں پر کام کیا۔  ہارورڈ یونیورسٹی امریکا سے پبلک ایڈمنسٹریشن (اکنامک ڈویلپمنٹ) میں ماسٹر کیا۔ 1967میں پلاننگ کمیشن میں جوائنٹ سیکرٹری کی حیثیت سے فرائض سر انجام دیے۔

سرتاج عزیز کو بین الاقوامی ممتاز عہدوں پر بھی متمکن رہنے کا موقع ملا ۔1971 سے 1984 تک اقوام متحدہ،ورلڈ فوڈ کونسل، انٹرنیشنل فنڈ فار ایگریکلچر ڈویلپمنٹ اور دیگر اداروں میں کام کیا۔

سرتاج عزیز نے 1984ء میں وطن واپسی پر پاکستانی سیاست میں حصہ لیا اور وزیر مملکت برائے خوراک و زراعت کی حیثیت سے وفاقی کابینہ میں شامل ہوئے، وہ 1985 اور 1994 میں‌خیبر پختونخوا سے سینیٹر منتخب ہوئے۔

اکتوبر1985 میں وزیراعظم کے خوراک و زراعت کے خصوصی مشیر اور جنوری 1986 میں وفاقی وزیر خوراک ،زراعت و دیہی ترقی کے عہدے پر فائز ہوئے جبکہ اگست 1990 سے جولائی1993 تک وفاقی وزیر خزانہ، منصوبہ بندی و معاشی امور کے وزیر بھی رہے ۔

جولائی 1993 ہی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سیکرٹری جنرل منتخب ہوئے۔ 1998 سے 1999 تک وزیر اعظم میاں نواز شریف کی کابینہ میں وزیر خارجہ جیسے اہم منصب پر فائز رہے۔

سرتاج عزیز سینٹ کی خارجہ ،کشمیر وشمالی علاقہ جات کے امور کے علاوہ خزانہ ،معاشی امور اور خوراک و زراعت کی قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمین بھی رہے۔