فیصل آباد کے تین سرکاری ہسپتالوں الائیڈ، ڈی ایچ کیو اور جنرل ہسپتال غلام محمد آباد میں 100 سے زائد ڈاکٹر کرونا وائرس کا شکار ہوگئے ہیں۔ ڈاکٹروں نے ان معاملات کا ذمہ دار مبینہ طور پر ضلعی انتظامیہ کو قرار دے دیا۔
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن فیصل آباد کے سیکریٹری ڈاکٹر محمد عرفان کا کہنا تھا کہ اکثر ڈاکٹروں کو حفاظتی لباس فراہم نہیں کیا گیا تھا اور وہ وائرس سے متاثر ہوئے۔ ڈاکٹر مریضوں کا علاج کرتے ہوئے خود کو کرونا وائرس سے بچانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ناکام ہوجاتے ہیں اور اس پھیلاؤ کو پی پی ایز کی فراہمی کے بغیر نہیں روک پائیں گے۔
ڈاکٹروں کا کہنا تھا کہ جنرل ہسپتال میں علاج کی اچھی حکمت عملی ہے، جس سے انتظامیہ کو وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد مل سکتی ہے لیکن دیگر 3 ہسپتالوں میں مریضوں کو آنے کی اجازت سے صورت حال خراب ہوئی۔
دوسری جانب پاکستان میں کرونا وائرس دن بدن تشویشناک صورتحال اختیار کرتا جارہا ہے اور گذشتہ روز ریکارڈ کیسز کے بعد آج بھی مزید نئے کیسز اور اموات کی تصدیق کی گئی۔
آج سامنے آنے والے نئے اعداد و شمار کے مطابق اب تک ملک بھر میں کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز 80 ہزار 463 ہوگئے ہیں جبکہ اموات کی تعداد 1688 تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے علاوہ صحتیاب ہونے والوں کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز سے ملک میں اب تک کے ایک روز کے سب سے زیادہ 4155 نئے کیسز سامنے آئے جبکہ اموات میں بھی 78 کا اضافہ ہوا۔