کرونا وائرس اب اتنا جان لیوا نہیں رہا جتنا عالمی وبا کے آغاز پر تھا، ڈاکٹروں کا دعویٰ

کرونا وائرس اب اتنا جان لیوا نہیں رہا جتنا عالمی وبا کے آغاز پر تھا، ڈاکٹروں کا دعویٰ
اٹلی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹروں نے دعویٰ کیا ہے کہ کرونا وائرس اب اتنا جان لیوا نہیں رہا جتنا عالمی وبا کے آغاز پر تھا۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق میلان کے سان ریفایلی ہاسپٹل کے سربراہ ڈاکٹر البرٹو زینگریلو نے اتوار کو ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران کہا کہ حقیقت تو یہ ہے کہ طبی لحاظ سے یہ وائرس اب اٹلی میں موجود نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ 10 دن کے دوران ٹیسٹوں میں جو وائرل لوڈ دیکھا گیا وہ ایک یا 2 ماہ قبل کے مقابلے میں نہ ہونے کے برابر ہے۔

انہوں نے اطالوی حکومت پر لاک ڈاؤن کی پابندیاں اٹھانے کے عمل کو جاری رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وائرس کی دوسری لہر کا انتباہ اٹلی میں غیرضروری خوف پھیلانے کا باعث بن رہا ہے۔

شمال مغربی اٹلی کے شہر جینوا کے سان مارٹینو ہاسپٹل کے وبائی امراض کے مرکز کے سربراہ میٹیو باسیٹی نے بھی ڈاکٹر البرٹو کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ کرونا وائرس اب اتنا جان لیوا نہیں رہا جتنا پہلے تھا۔ اس وائرس کی جو طاقت 2 ماہ پہلے تھی وہ آج بہت کم رہ گئی ہے، یہ واضح ہے کہ آج کووڈ 19 کی بیماری پہلے سے مختلف ہے۔

خیال رہے کہ اٹلی کووڈ 19 سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے جہاں پیر کی صبح تک ہلاکتوں کی تعداد 33 ہزار 415 تھی جبکہ مانا جاتا ہے کہ حقیقی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوگی۔ مگر اب وہاں روزانہ نئے کیسز کی تعداد مئی کے اختتام پر 300 تک پہنچ گئی ہے جو مارچ میں 6500 تک پہنچ گئی تھی۔

دوسری جانب سے اٹلی کی وزیر صحت ساندرا زمپا کا کہنا ہے کہ ان ڈاکٹروں کے دعوے کے حوالے سے شواہد ناکافی ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ شہری سماجی دوری کی ہدایات پر عمل جاری رکھیں۔ اس خیال کی حمایت کے لیے سائنسی شواہد اب تک سامنے نہیں آئے کہ وائرس اب غائب ہوچکا ہے۔