اٹلی کے حوالے سے غلط معلومات پھیلانے پر جاوید چوہدری کو سبکی کا سامنا، اٹلی کے سابق سفیر نے لاعلم قرار دے دیا

اٹلی کے حوالے سے غلط معلومات پھیلانے پر جاوید چوہدری کو سبکی کا سامنا، اٹلی کے سابق سفیر نے لاعلم قرار دے دیا
پاکستان کے معروف کالم نگار و اینکر پرسن جاوید چوہدری نے اپنے حالیہ کالم میں اٹلی، فرانس اور چین میں کرونا وائرس کے کیسز کی زیادہ تعداد کی وجہ صفائی نہ رکھنے اور نہانے کو قرار دیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ اٹلی اور فرانس کے لوگ نہاتے نہیں ہیں، منہ ہاتھ نہیں دھوتے، تھوک سے آنکھیں صاف کرتے ہیں اسلیے یہ کرونا وائرس کا شکار ہیں۔

ایک صحافی کی جانب سے جاوید چوہدری کے کالم کی یہ لائنیں شئیر کی گئیں تو پاکستان میں اٹلی کے سابق سفیر اسٹیفانو پونٹ کروو نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ میں بس اتنا ہی کہنا چاہوں گا کہ آپ کا مشہور اینکر پرسن نہیں جانتا ہے کہ وہ اطالویوں کے بارے میں کیا بات کر رہا ہے۔



یاد رہے کہ جاوید چوہدری نے اپنے کالم میں دعویٰ کیا تھا کہ آپ کرونا کے حملے کے بعد دنیا کا ڈیٹا نکال کر دیکھیں، آپ کو دنیا کا ہر وہ شہر وائرس سے زیادہ متاثر ملے گا جہاں لوگ راتوں کو جاگتے رہتے تھے اور جسمانی صفائی کا خیال نہیں رکھتے تھے۔

اپنے کالم میں جاوید چوہدری کا کہنا تھا کہ میں فرانس اور اٹلی بہت گیا ہوں، میں چینیوں کو بھی جانتا ہوں۔ یہ لوگ جسمانی صفائی میں بہت پست ہیں۔ چینی اوسطاً مہینے میں ایک بار نہاتے ہیں، فرانس اور اٹلی میں بھی نہانے بلکہ ہاتھ منہ دھونے کی روایت نہیں، آپ کسی دن صبح کے وقت میٹرو میں سفر کر کے دیکھ لیں، آپ کو لوگ بالخصوص خواتین تھوک سے آنکھیں صاف کرتی نظر آئیں گی۔

جاوید چوہدری نے مزید لکھا کہ یہ کھانا کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھ بھی نہیں دھوتے۔ یہ لوگ صبح اٹھتے ہیں، کپڑے پہنتے ہیں اور ہاتھ منہ دھوئے بغیر باہر نکل آتے ہیں۔ یہ رفع حاجت کے بعد بھی صرف ٹشو استعمال کرتے ہیں، یہ راتوں کو جاگتے شہروں میں بھی رہتے ہیں۔ اس کا یہ نتیجہ نکلتا ہے دنیا میں جب بھی کوئی بیماری پھیلتی ہے تو یہ اس کا سب سے زیادہ شکار ہوتے ہیں جب کہ ہم مسلمان ہر بار وباؤں سے بچ جاتے ہیں۔ ہم مسلمان اس بار بھی بچ رہے ہیں۔