عمران خان نے اپنی کرشماتی شخصیت کے طلسم اور سفارتی مہارت کو بروئے کار لاتے ہوئے بھارت کو عالمی سطح پر تنہا کر دیا ہے اور سفارتی محاذ پر پاکستان کے جھنڈے گاڑ دیے ہیں۔
انڈین طیاروں نے رات کے اندھیرے میں پاکستان کے بارڈر کو کراس کر کے پاکستانی علاقے میں بمباری کی جو کہ عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے، اس سنگین خلاف ورزی پر دوست ممالک چائنہ، سعوری عرب، متحدہ امارات اور دیگر یورپی و ایشیائی ممالک نے نہ صرف بھارت کی شدید ترین مذمت کی بلکہ بھارت کیساتھ سفارتی و تجارتی تعلقات منقطع کرنے کی دھمکی بھی دی۔ عمران خان کے طلسم اور کامیاب سفارت کاری کی وجہ سے ایک بھی ملک بھارت کیساتھ نہیں کھڑا بلکہ دووست ممالک چائنہ، سعودی عرب اور متحدہ امارات کے علاوہ دیگر ممالک پاکستان کیساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑے ہیں۔ عمران خان کی کامیاب سفارت کاری کی وجہ سے سفارتی محاذ پر بھارت کو منہ کی کھانا پڑی۔
https://www.youtube.com/watch?v=HEOapHSZokE&t=13s
اب آتے ہیں اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کی طرف۔ یہ تنظیم اسلامی ممالک کی ہے لیکن بھارت ایک غیر مسلم ملک ہے، پاکستان کا ازلی دشمن اور کشمیری مسلمانوں پر ظلم و ستم ڈھانے والا ملک ہے۔ بھارت او آئی سی کے اجلاس میں بن بلائے مہمان کی طرح منہ اٹھا کر آ گیا، مان نہ مان میں تیرا مہمان، اب مسلم ممالک کیا کرتے؟ گھر دشمن بھی آ جائے تو اس کی عزت و تکریم ہم مسلمانوں کی روایت ہے، لہٰذا وہاں موجود مسلم ممالک نے انڈیا کو چار و ناچار خوش آمدید کہہ ہی دیا لیکن یہاں بھی عمران خان کی طلسماتی شخصیت اور سفارت کاری ایک بار پھر اپنے بھرپور جلال و جمال کیساتھ طلوع ہوئی اور تمام ممالک بالخصوص سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے بھارتی وزیر خارجہ کی سخت سرزنش کی اور کہا کہ ہم عمران خان کی ڈرائیوری والی مہمان نوازی کو کیسے بھول جائیں؟ اس لئے اے سشما سوراج آئندہ ہمیں یہاں نظر نہ آئیو۔ پاکستان ہمارا بھائی ملک ہے اور تم ٹھہرے اس کے دشمن۔ ہم پاکستان کو چھوڑ کر تمھارے ساتھ روابط نہیں رکھ سکتے۔
عمران خان کی اس کرشمہ سازی اور سفارتی مہارت سے متاثر ہو کر ملائشیا کے وزیراعظم مہاتیرمحمد نے کہا ہے کہ پاکستانی مقدر والے ہیں کہ عمران خان پاکستان میں پیدا ہوا، عمران خان نے چھ ماہ میں پاکستان کو کہاں سے کہاں پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر مجھے عمران خان چھ ماہ کیلئے مل جائے تو میں ملائشیا کو دنیا کی سپر پاور بنا دوں۔
الغرض عمران خان اپنی طلسماتی شخصیت اور سفارتی مہارت سے پاکستان کا نام ہر جگہ روشن کر رہا ہے، جبکہ کچھ عاقبت نااندیش پاکستانی عمران خان کی قدر نہیں کرتے۔ ایسے عاقبت نااندیشوں کو علم نہیں کہ عمران خان جیسے لیڈر روز روز پیدا نہیں ہوتے بلکہ صدیوں بعد پیدا ہوتے ہیں۔ عمران خان اگر پانچ سال پورے کر گئے تو پاکستان دنیا کی سپر پاور ہو گا۔ امریکہ، برطانیہ جیسے ملک اور آئی ایم ایف ہم سے قرضہ لیں گے۔ بھارت ہمارا مطیع ہو گا، لیکن یہود و ہنود اور عالمی اسٹیبلشمنٹ عمران خان کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ یہود و ہنود اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کے کارندے ہر جگہ موجود ہیں، آپ کے اردگرد، آپ کے حلقہ احباب میں، آپ کی جامعہ میں، آپ کے دفتر میں، شائد آپ کے گھر بھی جو عمران خان پر تنقید کرتے ہیں اور اسے برا بھلا کہتے ہیں۔ ان پر کڑی نظر رکھیں، اور عمران خان کے خلاف عالمی و صیہونی سازشوں کو ناکام بنائیں۔