Get Alerts

'سویلین حکومت کے ہوتے آرمی چیف کو پالیسی بیان نہیں دینے چاہئیں'

غیر ملکی ماہرین کا کام بھی صرف مشورہ دینا ہو گا اور ان کا وہی مشورہ کام کا ہو گا جو ارباب اختیار کو پسند آئے گا۔ پاکستانی بیوروکریٹس میں بھی بھرپور صلاحیت موجود ہے، جہاں کمی بیشی ہے اسے دور کیا جا سکتا ہے۔ ہمیں نوآبادیاتی سوچ سے نکل کر مقامی افسران کو ترجیح دینی چاہیے۔

'سویلین حکومت کے ہوتے آرمی چیف کو پالیسی بیان نہیں دینے چاہئیں'

آرمی چیف کا بیان معنی خیز بھی ہے اور تشویش ناک بھی۔ سویلین حکومت کی موجودگی میں انہیں یہ بیان نہیں دینا چاہیے تھا۔ شہباز شریف بالکل خاموش ہیں حالانکہ پالیسی بیانات ان کی جانب سے آنے چاہئیں۔ امریکہ سے متعلق پاکستان میں منفی پروپیگنڈا کرنا روایت بن گئی ہے حالانکہ حقیقت یہ ہے پچھلے سالوں میں پاکستان میں جو کچھ ہوا اس کی 95 فیصد ذمہ داری پاکستان کی فوجی اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں ایک دوسرے کے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر حکومتیں بنوائیں اور گرائیں اور یہ کام آج بھی جاری ہے۔ یہ کہنا ہے رضا رومی کا۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں گفتگو کرتے ہوئے سابق بیوروکریٹ سید عاکف نے کہا غیر ملکی سرمایہ کاری سہولت کونسل میں عالمی ماہرین کی خدمات حاصل کرنے کا مقصد ہے کہ خلیجی ممالک کو یہ تاثر دیا جا سکے کہ سرمایہ کاری کا عمل تیز رفتار ہو گا۔ ان ماہرین کا کام بھی صرف مشورہ دینا ہو گا اور ان کا وہی مشورہ کام کا ہو گا جو ارباب اختیار کو پسند آئے گا۔ پاکستانی بیوروکریٹس میں بھرپور صلاحیت موجود ہے، جہاں کمی بیشی ہے اسے دور کیا جا سکتا ہے۔ ہمیں نوآبادیاتی سوچ سے نکل کر مقامی افسران کو ترجیح دینی چاہیے۔

پروگرام 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔