'جن چند لوگوں نے ملک کا نقصان کیا، اعتراف جرم کریں اور معافی مانگیں'

پورے دو سال میں اسٹیبلشمنٹ کے خلاف مزاحمت کرتا رہا۔ لاہور ہائی کورٹ میں میرے خلاف پٹیشن میری تعیناتی سے بھی پہلے دائر کر دی گئی تھی مگر فیض آباد دھرنے کے بعد اس پر روزانہ کی بنیاد پہ سماعت شروع ہو گئی اور مجھے فارغ کر دیا گیا۔

'جن چند لوگوں نے ملک کا نقصان کیا، اعتراف جرم کریں اور معافی مانگیں'

سپریم کورٹ میں جمع کروائے گئے بیان حلفی میں پورے نظام کی خرابی کی بات کی ہے، کسی جنرل کا نام ذاتی رنجش میں نہیں لیا۔ میرا مقصد کسی کو سزا دلوانا یا جیل کی سلاخوں کے پیچھے بھیج کر اپنی انا کی تسکین نہیں ہے، میرا مقصد عوام کی بھلائی ہے۔ میرے لیے اہم یہ ہے کہ جن چند لوگوں کی وجہ سے ملک اور قوم کا نقصان ہوا، اعتراف جرم کریں اور قوم سے معافی مانگیں۔ یہ کہنا ہے سینیئر صحافی ابصار عالم کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں انہوں نے کہا پورے دو سال میں اسٹیبلشمنٹ کے خلاف مزاحمت کرتا رہا اور میرے خلاف مختلف ہتھکنڈے آزمائے گئے۔ لاہور ہائی کورٹ میں میرے خلاف پٹیشن میری تعیناتی سے بھی پہلے دائر کر دی گئی تھی مگر فیض آباد دھرنے کے بعد اس پر روزانہ کی بنیاد پہ سماعت شروع ہو گئی اور مجھے فارغ کر دیا گیا۔

میں پرو اسٹیبلشمنٹ نہیں ہوں اس لیے میرے ساتھ یہ سب کچھ ہوا۔ جب میں پیمرا سے نکلا تو 20 سے 26 شہروں میں میرے خلاف ایف آئی آرز درج تھیں۔ جب میرے خلاف تمام پرچے ناکام ہو گئے تو پھر اس کے بعد مجھ پر قاتلانہ حملہ ہوا۔ ایک سیاسی جماعت کے ساتھ اس وقت جو کچھ ہو رہا ہے یہ ان کا اپنا بویا ہوا ہے جسے اب کاٹ رہے ہیں۔

پروگرام کے میزبان رضا رومی اور مبشر بخاری تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بجکر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔