فیض آباد دھرنا کیس؛ 'سابق جنرل فیض حمید مشکل میں گھِر چکے'

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ عدالتی نظام کو درست سمت میں ڈالنا چاہ رہے ہیں اس لیے ان کے خلاف بھی نفرت انگیز مہم چلائی جا رہی ہے۔ پی ٹی آئی کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے اگر تاحیات نااہلی ختم ہو جاتی ہے تو عمران خان بھی اس سے مستفید ہوں گے۔

فیض آباد دھرنا کیس؛ 'سابق جنرل فیض حمید مشکل میں گھِر چکے'

جنرل فیض حمید کو لمبا چوڑا سوال نامہ بھیجا گیا تھا جو ان کے خلاف فرد جرم جیسا تھا۔ کل انہوں نے فوج کے ایک اعلیٰ عہدیدار سے ملاقات کی جس میں انہیں کہا گیا کہ سوالوں کے جواب آپ کو دینے ہوں گے۔ جنرل فیض حمید نے اگرچہ حکومت کے خلاف سازش کی تردید کی ہے لیکن اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل نوید مختار اور چیئرمین پیمرا ابصار عالم جب بیان دیں گے تو جنرل فیض حمید مشکل میں آ جائیں گے۔ یہ کہنا ہے صحافی آصف بشیر چودھری کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں شہباز رانا نے کہا آئی ایم ایف کا پروگرام 9 ماہ کے لیے تھا جس کی مدت 12 اپریل کو ختم ہونے والی ہے۔ پروگرام کے شروع میں آئی ایم ایف کو پی ٹی آئی سے مشاورت کی ضرورت تھی مگر اب انہیں پی ٹی آئی کے اعتماد کی ضرورت نہیں۔ پی ٹی آئی کے کہنے سے آئی ایم ایف معاہدے پر کوئی اثر نہیں پڑنے والا۔ نیا معاہدہ الیکشن کے بعد نئی حکومت کے ساتھ طے پائے گا۔

مبشر بخاری کے مطابق پاکستان میں جو بھی سٹیٹس کو توڑنے کی کوشش کرتا ہے اس کے خلاف نفرت انگیز مہم شروع ہو جاتی ہے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ عدالتی نظام کو درست سمت میں ڈالنا چاہ رہے ہیں اس لیے ان کے خلاف بھی یہی کچھ ہو رہا ہے۔ پی ٹی آئی کو سمجھنا چاہیے کہ تاحیات نااہلی ختم ہو جاتی ہے تو عمران خان بھی اس سے مستفید ہوں گے۔

سید صبیح الحسنین نے بتایا واضح امکان ہے کہ سپریم کورٹ تاحیات نااہلی کو ختم کرنے جا رہی ہے کیونکہ بنچ میں شامل ججز پارلیمان کی قانون سازی کو مقدم سمجھنے والے ہیں۔ لیول پلیئنگ فیلڈ کا کیس مضبوط ہو سکتا تھا اگر پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی پروفیشنل وکیل دلائل دیتا۔

میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5منٹ پر نیا دور ٹی وی سے ملاحظہ کیا جا سکتا ہے۔