'احتساب کے معاملے پر آرمی چیف عاصم منیر جنرل باجوہ کی انشورنس ہیں'

ازخود نوٹس پر اپیل کا حق مل جاتا ہے تو ماضی کے فیصلوں کے خلاف اپیل کی جا سکے گی۔ اس سے نواز شریف اور جہانگیر ترین کو فائدہ مل سکتا ہے۔ امید ہے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر فیصلہ پیر کو محفوظ ہو جائے گا۔

'احتساب کے معاملے پر آرمی چیف عاصم منیر جنرل باجوہ کی انشورنس ہیں'

موجودہ فوجی قیادت کم از کم جنرل باجوہ کی حد تک نہیں چاہے گی کہ ان سے متعلق کوئی پنڈورا باکس کھلے یا وہ ڈسکشن میں آئیں۔ بطور آرمی چیف جنرل باجوہ جتنا اعتماد جنرل فیض حمید پر کرتے تھے اتنا ہی جنرل عاصم منیر پر کرتے تھے۔ موجودہ آرمی چیف جنرل باجوہ کی انشورنس ہیں اور جنرل باجوہ جنرل فیض کی انشورنس ہیں۔ آرمی چیف نہیں چاہیں گے کہ جنرل باجوہ کا احتساب ہو۔ مجھے جنرل باجوہ کے خلاف کسی قسم کی تحقیقات ہونے کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔ یہ کہنا ہے کامران یوسف کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں نادیہ نقی نے کہا کہ جب تک نواز شریف پاکستان واپس نہیں آ جاتے حتمی طور پر کچھ بھی کہنا ممکن نہیں۔ 2007 میں محترمہ بینظیر بھٹو کے پاکستان آنے سے پہلے بھی اسی قسم کی باتیں چل رہی تھیں کہ پیپلز پارٹی مقبولیت کھو چکی ہے، اس نے کرپشن کی ہے اور لوگ اس سے متنفر ہیں لیکن جونہی محترمہ وطن واپس آئیں تو عوام ان کے ساتھ شامل ہو گئے۔

سید صبیح الحسنین کے مطابق ازخود نوٹس پر اپیل کا حق مل جاتا ہے تو ماضی کے فیصلوں کے خلاف اپیل کی جا سکے گی۔ اس سے نواز شریف اور جہانگیر ترین کو فائدہ مل سکتا ہے۔ امید ہے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ پر فیصلہ پیر کو محفوظ ہو جائے گا۔

رضا رومی کی میزبانی میں پروگرام 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔