اسپیکر رولنگ از خود نوٹس کیس؛ چیف جسٹس نے لارجر بینچ تشکیل دے دیا

اسپیکر رولنگ از خود نوٹس کیس؛ چیف جسٹس نے لارجر بینچ تشکیل دے دیا
چیف جسٹس پاکستان نے اسپیکر رولنگ از خود نوٹس کیس کی سماعت کے لیے 5 رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا۔

پانچ رکنی لارجر بینچ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سماعت کرے گا۔ جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس مظہر عالم میاں خیل، جسٹس منیب اختر اور جسٹس جمال خان مندو خیل بینچ کا حصہ ہوں گے۔

جسٹس محمد علی مظہر بینچ کا حصہ نہیں رہے ہیں، نیا تشکیل دیا جانے والا لارجر بینچ دن ایک بجے ازخود نوٹس کی سماعت کرے گا۔

گزشتہ روز، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کے صدارتی حکم اور اسپیکر کی ’متنازع‘ رولنگ کے پیش نظر ازخود نوٹس کی سماعت میں ریمارکس دیے تھے کہ اقدامات کیے جا چکے ہیں ابھی حکم امتناعی نہیں دے سکتے۔

بینچ میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس اعجاز الاحسن شامل تھے، سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے ریاستی عہدیداروں کو کسی بھی ماورائے آئین اقدام سے روک دیا۔

سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ چیف جسٹس پاکستان نے ملک کی موجودہ صورتحال کا نوٹس لیا ہے۔

علاوہ ازیں پاکستان پیپلزپارٹی نے حکومت کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کو مسترد کرنے اور قومی اسمبلی کی تحلیل کے اقدامات کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔

ان اقدامات کے خلاف پیپلزپارٹی کے رہنما نیئر بخاری کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی، عدالتی عملہ چھٹی والے دن سپریم کورٹ پہنچا اور اپوزیشن کی درخواستیں وصول کیں۔

اپوزیشن نے پٹیشن میں عدالت سے استدعا کی کہ ڈپٹی اسپیکر کا اقدام آئین کے آرٹیکل 66،17،95 کی خلاف ورزی ہے، ڈپٹی اسپیکر کا اقدام کالعدم قرار دیا جائے اور دوبارہ عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے اور نتیجہ دینے کا حکم دیا جائے۔

درخواست میں صدر، وزیر اعظم، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے کہا کہ جن ذمہ داروں نے آئین کی خلاف ورزی کی اور آئین کو توڑا ان سب کا قانون کے مطابق ٹرائل کا حکم دیا جائے۔