سندھ میں گزشتہ برس غیرت کے نام پر 128 خواتین سمیت 176 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
سندھ میں خواتین کے حقوق اور کاروکاری کی روک تھام کے لیے کام کرنے والی سماجی تنظیم سندھ سہائی آرگنائزیشن نے غیرت کے نام پر قتل ہونے والوں کی تفصیلات جاری کی ہیں۔
جاری کردہ تفصیلات کے مطابق سال2021 میں غیرت کے نام پر قتل کے سب سے زیادہ واقعات ضلع کشمور میں رپورٹ ہوئے جہاں 27 افراد کو ابدی نیند سلادیا گیا، جیکب آباد میں 26، شکارپور میں23 ،گھوٹکی میں17جبکہ سندھ کے دیگر مختلف اضلاع میں 83 افراد کو کاروکاری کی فرسودہ رسم کی بھینٹ چڑھایا گیا۔
آرگنائزیشن کے چیئرمین نے میڈیا کو بتایا کہ جہاں جاگیرداری نظام ہے وہاں بہت زیادہ قتل ہو رہے ہیں اور یہ وہ 176 کیسز ہیں جو رپورٹ ہوئے ہیں۔
دوسری جانب سماجی تنظیم سے منسلک وکلا کا کہنا ہے کہ کمزور پولیس انویسٹی گیشن کے باعث ملزمان کو سزا نہیں ہوپاتی جس کی وجہ سے ایسے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
بیرسٹر عاشر مسعود کا کہنا ہے کہ یہاں پرآپریشن ونگ اور انویسٹی گیشن ونگ ایک ہی پولیس کی ہے، اگر انویسٹی گیشن ونگ کو الگ کیا جائے جیسے کراچی میں ہے تو میں سمجھتا ہوں کافی حد تک سدھار آسکتا ہے۔
غیرت کے نام پر قتل کی روک تھام کے لیے حکومت سندھ نے سرکاری مدعیت میں مقدمے کے اندراج سمیت کچھ اقدامات اٹھائے ہیں لیکن وہ بھی سود مند ثابت نہیں ہو رہے ہیں۔