سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں بم کی غلط اطلاع پر پولیس کی دوڑیں لگ گئیں، جس کے بعد پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کی جانب سے سرچنگ کا عمل شروع کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے قریب آرام باغ میں بم کی اطلاع موصول ہوئی، جس کے بعد پولیس اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کے عملے کو طلب کرلیا گیا۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کی تین ٹیمیں سپریم کورٹ رجسٹری میں موجود تھیں۔ سپریم کورٹ رجسٹری میں بم کی اطلاع پر مقدمات کی سماعت اور دفتری امور روک دیئے گئے تھے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری سے تمام غیرمتعلقہ افراد کو باہر نکال دیا گیا اور وکلا کو اندر جانے سے روک دیا ہے جبکہ سپریم کورٹ انفارمیشن کاؤنٹر بھی بند کردیا گیا ہے۔
بم ڈسپوزل یونٹ فوری طور پر کراچی رجسٹری پہنچا، عملے نے عمارت کو سرچنگ کے بعد کلیئر قرار دے دیا۔
ایس ایس پی ساوتھ زبیر نذیر شاہ کا کہنا تھا کہ ایک کالر کی جانب سے بم کی جھوٹی اطلاع دی گئی، کالر کی تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کسی نے شرارت یا خوف پھیلانے کے لیے غلط اطلاع دی ہو۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اطلاع دینے والے شخص کو پکڑنے کے لئے کارروائی شروع کردی گئی ہے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ملک میں دہشتگردی واقعات کی نئی لہر کے سبب اہم مقامات کی سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے، گذشتہ روز پنجگور اور نوشکی میں دہشت گردوں نے سکیورٹی فورسز پر حملہ کیا، نوشکی میں آپریشن کے دوران 9 دہشتگرد ہلاک ہوئے جبکہ پنجگور آپریشن کے دوران چار دہشت گردوں کو ٹھکانے لگایا گیا۔
وزارت داخلہ نے بلوچستان کے علاقے پنجگور اور نوشکی میں دہشت گرد حملے کے بعد ملک بھر کے لیے ہائی الرٹ جاری کردیا ہے۔ جس میں تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سیکیورٹی کے سخت انتظامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔