ایس ایس پی بدین شبیر احمد ستیار نے ایک وائرل ویڈیو کے اوپر پر سخت رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بدین کے ضلع کے کسی بھی حصے میں کوئی ہندو لڑکی اغوا نہیں ہوئی البتہ ایک ہندو لڑکا، جس کا نام تکام کولی ہےجو کہ دو تین دن لا پتہ ہے جو کہ ضلع کا رہنے والا ہے۔ اور کچھ روز قبل ہندو سے مسلمان ہو گیاتھا اس کا معاملہ زیر غور ہے۔ اس لڑکے کا نام تبدیل کر کے تنویر احمد رکھا گیا تھا ۔
ایک مقامی مولوی کے ہاتھ پر اس نے اسلام قبول کیا تھ۔ ایس ایس پی کے مطابق پولیس نے اس لڑکے کو تحویل میں لے لیا اور اسے ضلعی عدالتوں میں پیش کیا گیا۔ایس ایس پی نے کہا لڑکے کو ایک آزادانہ زندگی گزارنے کا موقع دیا گیا۔ ان کے مطابق لڑکے نے کسی بھی قسم کے دباؤ سے انکار کیا اور واپس ہندومت اپنانے سے انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لڑکے کی خواتین رشتے دار عدالتوں میں کئی بار ان سے ملیں اور روتے ہوئے اس سے سے واپس آنے کی استدعا کی تاہم لڑکے نے مکمل طور پر انکار کردیا۔
جبکہ اس نے اسلامی تعلیمات مزید حاصل کرنے کا اعادہ بھی کیا۔ انہوں نے بتا یا کہ لڑکا پولیس کی تحویل میں ہے اور واضح طور پر اپنے والدین کے ساتھ جانے سے انکار کر چکا ہے ایس ایس پی بدین نے لوگوں سے افواہیں پھیلانے سے گریز کرنے کی درخواست کی ۔یاد رہے کہ کچھ روز قبل ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں میں کہا گیا کہ ایک ہندو نابالغ لڑکی کو ورغلا کر اس کا مذہب تبدیل کرایا گیا ہے۔ جب کہ اب اس معاملے کی مکمل تردید آ چکی ہے۔