پشاور میں غیرت کے نام پر 6 روز قبل 21 سالہ نوجوان وقاص اور 16 سالہ لڑکی کو قتل کر کے لاشوں کو بغیر کفن اور جنازے کے دفنانے کا انکشاف ہوا ہے۔
پشاور میں تھانہ یکہ توت کے علاقے دیر کالونی میں غیرت کے نام پر 6 روز قبل 21 سالہ نوجوان وقاص اور 16 سالہ لڑکی کو قتل کر کے لاشوں کو بغیر کفن اور جنازے کے دفنانے کا انکشاف کیا گیا ہے۔
رات کی تاریکی میں نوجوان لڑکے اور لڑکی کو قتل کرنے والے تین ملزمان صالح محمد، نورالدین اور شہاب الدین کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔
گرفتار ملزمان نے ابتدائی تفتیش کے دوران 2 جولائی کو رات کی تاریکی میں نوجوان طالبعلم وقاص اور مسماۃ کو قتل کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے بغیر تجہیز و تکفین کے الگ الگ مقامات پر خاموشی کے ساتھ دفن کرنے کا انکشاف کیا۔
پولیس نے دونوں قبروں کی شناخت کر کے قبروں کی حفاظت اور ملزمان کی جانب سے لاشوں کو کسی نامعلوم جگہ منتقل کرنے کے خدشے کے پیش نظر پولیس گارڈ تعینات کر دیے ہیں جبکہ پولیس نے قبرکشائی کے لیے عدالت سے رجوع کر لیا ہے، جس کے بعد مقتولین کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا۔
تفتیشی ٹیم نے میڈیا کو بتایا کہ وقاص اور مسمات (س) قریبی رشتہ دار تھے، دونوں کی آپس میں دوستی تھی تاہم غیرت کے نام پر لڑکی کے چچا ہشام نے فائرنگ کر کے گھر کے اندر قتل کیا جبکہ ملزم واردات کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا، پولیس نے کیس میں لڑکی کے والد سمیت دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے تاہم مرکزی ملزم تاحال فرار ہے جس کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔
نوجوان وقاص کے والد بیرون ملک مقیم ہیں جن کو بیٹے کو قتل کرنے کے بارے میں معلومات نہیں دی گئیں۔
تفتیشی ٹیم کے مطابق جس روز یہ واقعہ ہوا، اس روز لڑکی کے گھر والوں نے وقاص کے چچا سے رابطہ کیا، جس پر انہوں نے بتایا کہ جو فیصلہ آپ کرتے ہیں ہمیں قبول ہے، جس پر لڑکا اور لڑکی دونوں کو قتل کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق کیس میں وقاص کے چچا کو بھی گرفتار کر کے شامل تفتیش کر لیا گیا ہے۔