خیبرپختونخوا، تحصیل شانگلہ میں غیرت کے نام پر دو خواتین سمیت تین افراد کا قتل

صوبہ خیبرپختونخوا کی تحصیل شانگلہ میں ایک شخص نے غیرت کے نام پر اپنی بیٹی اور اہلیہ سمیت تین افراد کو قتل کر ڈالا۔

پولیس کے مطابق، جائے وقوعہ پر ملزم کی اہلیہ رخسانہ اور بیٹی صادقہ کی لاش ملی ہے جب کہ ان سے محض سو فٹ کی دوری پر سڑک کنارے ملزم کے ہی قریبی عزیز نورزایل کی لاش ملی۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جب کہ ملزم عبدالصبور کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302 کے تحت قتل کا مقدمہ درج کر کے ملزم کی تلاش کے لیے کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔



پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم تہرے قتل کی یہ واردات انجام دینے کے بعد جائے وقوعہ سے فرار ہو گیا تھا۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقتولہ رخسانہ کی عمر 36 اور ان کی بیٹی صادقہ کی عمر 18 سال تھی جب کہ ہلاک ہونے والے مرد کی عمر 38 سال تھی۔ پولیس کے مطابق، ملزم کو شک تھا کہ اس کی اہلیہ اور بیٹی کے اس کے قریبی عزیز سے غیرازدواجی تعلقات ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیش جاری ہے تاہم اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آ سکی۔



واضح رہے کہ گزشتہ برس 22 دسمبر کو خیبرپختونخوا کے دوردراز علاقے کوہستان کے بالائی علاقے ’’لوتر‘‘ میں غیرت کے نام پر دو لڑکوں اور دو لڑکیوں کو قتل کر دیا گیا تھا۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر راجہ عبدالصبور نے کہا تھا، قتل ہونے والے افراد پر خاندانی جرگے میں ناجائز تعلقات کا الزام عائد کیا گیا تھا جس کے باعث ان چاروں کو قتل کرنے کا حکم دے دیا گیا۔