کراچی سے لاہور جا کر پسند کی شادی کرنے والی لڑکی دعا زہرا کی عمر کے تعین سے متعلق عدالتی حکم پر دوبارہ کروائی گئی میڈیکل رپورٹ عدالت جمع کروا دی گئی ہے۔
دعا زہرا کی نئی میڈیکل رپورٹ پر سماعت آج جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں ہوئی، اس دوران مقدمے کے مدعی اور وکیل بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
میڈیکل بورڈ نے دعا زہرا کی نئی میڈیکل رپورٹ کراچی کی مقامی عدالت میں جمع کروائی جس میں دعا زہرا کو ’مائنر‘ یعنی نابالغ لکھا گیا ہے، نئی میڈیکل رپورٹ کے مطابق دعا زہرا کی عمر 15 سال سے زیادہ اور 16 سال سے کم ہے۔
نئی میڈیکل رپورٹ میں دعا زہرا کی عمر دانتوں کے معائنے کے مطابق 13 سے 15 سال کے درمیان ہے جبکہ ریڈیولوجیکل معائنے کے مطابق دعا زہرا کی عمر 16 سے 17 سال کے درمیان ہے۔
میڈیکل بورڈ کے اتفاقِ رائے کے مطابق دعا کی عمر 15 سے 16 سال کے درمیان ہے۔
واضح رہے کہ دعا زہرا کی عمر کے تعین کے لیے محکمۂ سندھ کی جانب سے 10 رکنی میڈیکل بورڈ بنایا گیا تھا۔
عمر کے تعین کے لیے دعا زہرا کی بتیسی، کلائی اور کہنی کے ایکسرے لیے گئے تھے۔
اس سے قبل سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر کیے گئے ٹیسٹ میں سامنے آیا تھا کہ دعا زہرہ کی عمر 16 سے 17 سال کے درمیان ہے۔
دعا زہرا کے والد کے وکیل جبران ناصر کا کہنا ہے کہ میڈیکل رپورٹ نے والدین کے مؤقف کی تصدیق کی ہے، دعا زہرا کی عمر 15 سال کے قریب ہے، اس لڑکی سے کہلوایا جا رہا تھا کہ اس کی عمر 18 سال ہے۔
https://twitter.com/MJibranNasir/status/1543838846198194180
انہوں نے کہا ہے کہ 14 سال کی بچی 15 سال کی بتائی جا رہی ہے، 16 سال کی بچی کو گھر سے ورغلا کر لے جانا اغواء کے زمرے میں آتا ہے، 16 سال کی بچی کا نکاح سندھ میں کریں یا پنجاب میں دونوں جگہ جرم ہے۔
جبران ناصر نے یہ بھی کہا کہ پہلے میڈیکل بورڈ نے دعا زہرا کی عمر 17 سال بتائی تھی اس کی بھی نفی ہوگئی ہے۔
اس سے پہلے دعا زہرہ کے والد کا دعویٰ سامنے آیا تھا کہ دعا کی عمر 14 سال ہے، انہوں نے عدالت میں بیٹی دعا زہرا کی پیدائش کا سرٹیفکیٹ اور پاسپورٹ بھی پیش کیا تھا۔