انڈین ریاست مدھیہ پردیش کے علاقے گونا میں زمین کے تنازعہ پر سہاریہ قبیلے کی ایک خاتون رام پیاری بائی کو زندہ جلانے کی کوشش کی گئی ہے۔ الزام ہے کہ ملزموں نے خاتون پر ڈیزل ڈال کر اسے آگ لگا دی۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ آگ لگاتے وقت ملزم نے خاتون کی ویڈیو بھی بنائی جو گذشتہ دو دنوں سے وائرل ہے۔
80 فیصد جھلس جانے والی خاتون کو پہلے طبی امداد کیلئے ضلع ہسپتال لایا گیا، تاہم حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے اسے بھوپال ریفر کر دیا گیا۔ فی الحال خاتون کوئی بیان دینے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔
انڈین میڈیا کے مطابق یہ واقعہ دھنوریا گاؤں میں پیش آیا۔ رام پیاری بائی کو اس کے شوہر ارجن سہاریہ نے کھیت میں جلی ہوئی حالت میں پایا۔ ارجن کے مطابق جب وہ اپنے کھیت پر جا رہا تھا تو ملزم پرتاپ، ہنومت، شیام کرار اور ان کی بیویاں ٹریکٹر سے بھاگ رہے تھے جب کہ اس کی بیوی کھیت میں جلی ہوئی حالت میں پائی گئی۔
جھگڑے کی اصل وجہ چھ بیگھہ زمین ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ ملزموں نے اس پر قبضہ کر لیا تھا۔ مقامی انتظامیہ نے مئی کے مہینے میں اس معاملے پر فیصلہ کرتے ہوئے ارجن کو زمین کا قبضہ دلوا دیا تھا۔
یہ زمین سرکاری اسکیم کے تحت ارجن سہاریہ کو الاٹ کی گئی تھی، لیکن وہ اس کی ملکیت حاصل نہیں کر سکے۔ اس فارم پر ملزم کے اہل خانہ کا کافی عرصہ سے قبضہ تھا۔
ضلع کنوینر نریندر بھدوریا کے مطابق، اس گاؤں کی آبادی تقریباً 600 افراد پر مشتمل ہے۔ اس میں قبائلی زیادہ ہیں لیکن کم ہونے کے باوجود ڈھاک اور کیرڑ ذاتوں کے لوگ غالب ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس علاقے میں ایسے سینکڑوں کیس ملیں گے جن میں زمین قبائلیوں کے نام ہے لیکن قبضہ دبنگوں کا ہے۔
https://twitter.com/ndtv/status/1543793766875598848?s=20&t=LSRo0d-pWphx_LBFUh6wfA
یہ زمین اس خاندان کو دگ وجے سنگھ کے دور میں ملی تھی۔ کچھ عرصہ ان کے ساتھ رہنے کے بعد ان لوگوں نے اس زمین پر قبضہ کر لیا تھا۔ لیکن مئی میں اسے دوبارہ انتظامیہ کے حوالے کر دیا گیا۔ اس کے بعد سے ملزمان اس پر دباؤ ڈال رہے تھے۔
ہفتہ کے روز جب خاتون کو معلوم ہوا کہ ملزمان زمین میں ہل چلا رہے ہیں تو وہ فوراً کھیت کی طرف بھاگی۔ اس وقت ان کا شوہر گھر پر نہیں تھا۔ بعد میں کھیت سے دھواں اٹھتا دیکھ کر وہ اس طرف بھاگا اور معلوم ہوا کہ اس کی بیوی جھلس گئی ہے۔
نریندر بھدوریا نے الزام لگایا کہ کچھ دنوں میں انتظامیہ ایسے معاملات میں سخت نظر آتی ہے، لیکن کچھ دنوں کے بعد وہ پھر سے ظالموں کو تحفظ دینے لگتی ہے۔ اسی کا نتیجہ ہے کہ ایسے واقعات پر قابو نہیں پایا جا رہا۔ اس معاملے میں اب تک پانچ لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ تین ملزمان میں سے دو حقیقی بھائی اور ایک کزن کا بیٹا ہے۔
گنا کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پنکج سریواستو نے کہا، "اس معاملے میں تمام ملزمان کو پکڑ لیا گیا ہے۔ سارا تنازعہ اس زمین کو لے کر تھا جس میں ملزمان سے زمین واگزار کرائی گئی تھی، اس لیے انہوں نے اس واقعے کو انجام دیا۔"