امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف اہل لندن سڑکوں پر…..

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ان دنوں تین روزہ سرکاری دورے پر لندن میں ہیں لیکن اہل لندن ان کی اپنی دھرتی پر آمد سے کچھ خاص خوش دکھائی نہیں دیتے اور ہزاروں شہری سراپا احتجاج ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ آج جب برطانوی وزیراعظم تھریسامے سے ملاقات کر رہے تھے تو مظاہرین کی ایک بڑی تعداد سڑکوں پر ٹرمپ کے خلاف نعرے بلند کر رہی تھی۔

امریکی صدر کی برطانوی وزیراعظم سے ملاقات کے دوران تجارت، موسمیاتی تبدیلیوں اور دوسرے اہم ایشوز زیربحث آئے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق، ٹرمپ مخالف مظاہروں میں ہزاروں لوگوں شریک ہوئے ہیں۔ لندن کے ٹریفالگر سکوائر میں قومی سطح کے مظاہرے کا آغاز مقامی وقت کے مطابق، 11 بجے صبح ہوا۔

ان مظاہروں کے منتظمین کا کہنا ہے، ٹرمپ کی فکر نے دنیا کو تقسیم کا شکار کر دیا ہے اور برطانیہ میں نفرت کے لیے کوئی جگہ نہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مظاہرے صرف لندن تک محدود نہیں ہیں بلکہ سٹوک، شیفیلڈ، گلاسگو، انڈن برگ، لیسٹر، آکسفورڈ اور دوسرے شہروں میں بھی ایسے ہی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔



امریکی صدر کا تین روزہ دورہ برطانیہ ایک ایسے وقت پر ہو رہا ہے جب تھریسامے بریگزٹ کے معاملے پر جمعہ کے روز اپنے عہدے سے دستبردار ہو رہی ہیں۔

برطانیہ اور امریکہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات ان دنوں کئی وجوہ کے باعث مشکلات کا شکار ہیں جن میں ایران کا معاملہ، چینی کمپنی ہواوے اور ٹرمپ کی ذاتی سیاست کے باعث بھی دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانیہ کی یورپی یونین سے علیحدگی کی حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر برطانیہ یورپی یونین کے ساتھ اپنی مرضی کی ڈیل کرنے میں ناکام ہو جاتا ہے تو ایسی صورت میں اسے بغیر کسی ڈیل کے ہی یورپی یونین سے الگ ہوجانا چاہئے۔

ٹرمپ نے یہ بھی کہا، وہ چاہیں گے کہ امریکہ اور برطانیہ کے درمیان دوطرفہ تجارتی تعلقات برطانیہ کے یورپی یونین سے الگ ہونے کے فوراً بعد قائم ہو جائیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا، امریکہ کی برطانیہ کے یورپی یونین سے الگ ہونے کے بعد اس کے ساتھ ایک بڑی تجارتی ڈیل ممکن ہے۔