عورت مارچ 2020 کا ہنگامہ ہے کہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا۔ ایک کے بعد ایک شخصیت رائے دے کر بحث کو نئے سرے سے شروع کر دیتی ہے۔
اب مسلم لیگ ن کے رہنما مشاہد اللہ نے سینیٹ میں تقریر کے دوران عورت مارچ سے متعلق اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرا جسم میری مرضی کا مطلب فحاشی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ معاشرے میں مرد اور عورت کو لے کر کوئی بگاڑ نہیں۔ اللہ نے اپنی حکمت سے مرد اور عورت پیدا کئے ہیں۔ ہمارے خواتین کے ساتھ رشتے محترم ہیں۔
مطالبات منوانے کا ایک مہذب طریقہ ہوا کرتا ہے۔ یہ میرا جسم میری مرضی جیسے نعرے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت لگوائے جا رہے ہیں جن کے پیچھے بڑے مالی مقاصد کارفرما ہیں۔ انہوں نے اس خیال کو ہی فحاشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی پہ برداشت نہیں کرے گا کہ اسکی ماں یا بیٹی سڑک پر جا کر یہ نعرے لگائے۔