اے پی ایس شہدا کے وارث ٹھیک کہتے تھے کہ یہ واقعہ خود کرایا گیا ہے، سینیٹر مشاہد اللہ

اے پی ایس شہدا کے وارث ٹھیک کہتے تھے کہ یہ واقعہ خود کرایا گیا ہے، سینیٹر مشاہد اللہ
سینیٹر و رہنما مسلم لیگ ن مشاہد اللہ خان نے سینیٹ میں خطاب کے دوران حکومت سے سوال کیا ہے کہ آرمی پبلک سکول میں معصوم بچوں کو قتل کرنے والا احسان اللہ احسان کہاں ہے؟ احسان اللہ احسان کے فرار ہونے کے بعد علی امین گنڈا پور کے کلبھوشن کے ملک سے باہر چلے جانے کے بیان کو بھی سنجیدہ لینا ہو گا۔

تفصیلات کے مطابق سینیٹر مشاہد اللہ نے سینیٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت بتائے کہ آرمی پبلک سکول کے معصوم بچوں کا قاتل احسان اللہ احسان کہاں ہے؟ اس ملک میں ہو کیا رہا ہے؟ جواب دینا حکومت کا کام ہے کسی اور کا نہیں۔

مشاہد اللہ نے کہا کہ ایک وفاقی وزیر نے ٹی وی پر آ کر کہا تھا کہ کلبھوشن جا چکا ہے، میں مطالبہ کرتا ہوں کہ کلبھوشن کو ٹی وی پر لا کر دکھایا جائے کہ وہ کہاں ہے۔ پہلے وفاقی وزیر کی بات کو ہم نے زیادہ سنجیدہ نہیں لیا، تاہم ہو سکتا ہے کہ کلبھوشن ملک سے باہر چلا گیا ہو۔ احسان اللہ احسان کے فرار ہونے کے بعد اس معاملے کو سنجیدہ لینا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف ہماری حکومت میں کلبھوشن کا بہت نام لیتی تھی اب خاموش ہے۔ مجھے اب سمجھ آیا ‘ اے پی ایس شہدا کے وارث ٹھیک کہتے تھے کہ یہ واقعہ خود کرایا گیا ہے'۔

 

واضح رہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان نے ایک آڈیو بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ وہ سرکاری تحویل سے فرار ہو گئے ہیں۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ احسان اللہ احسان ایک حساس آپریشن کے دوران فرار ہوا، اسے اپنے جرائم کی سزا ملنا تھی۔

ایک رپورٹ کے مطابق سینئر سیکیورٹی حکام نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان احسان اللہ احسان کی حراست سے فرار ہونے کی تصدیق کر دی ہے۔