پشاور میں دہشتگردی، نماز جمعہ کے دوران مسجد میں دھماکا، 56 شہید، متعدد زخمی

پشاور میں دہشتگردی، نماز جمعہ کے دوران مسجد میں دھماکا، 56 شہید، متعدد زخمی
پشاور کے قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خود کش حملے میں 56 افراد شہید جبکہ 190 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔ ابتدائی طور پر دھماکے کی ذمہ داری کسی نے قبول کرنے کا دعویٰ نہیں کیا۔

دھماکے کی اطلاع ملتے ہی قانون نافذ کرنے والے ادارے اور ریسیکیو ٹیمیں جائے وقوع پر پہنچ گئی ہیں، اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا۔ دھماکے بعد پشاور میں میڈیکل ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔



انتظامیہ نے قریبی ہسپتالوں میں ہنگامی صورتحال نافذ کردی جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرنے شروع کر دیے ہیں۔ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایک دہشت گرد کو دیکھا گیا ہے۔ پولیس کا سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن جاری ہے، جبکہ علاقے کا بھی محاصرہ کر لیا گیا ہے۔

https://twitter.com/Jaffar_Journo/status/1499680822793809920?s=20&t=Co6Dp7OuvSEWA6JbBzMegg

خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد سیف نے تصدیق کی ہے یہ دھماکا خود کش تھا جس میں دو دہشتگرد ملوث تھے۔ دھماکا مسجد کے اندر نمازِ جمعہ کے دوران ہوا۔ حملہ ایک خوکش حملہ آور نے کیا جس میں دو پولیس اہلکار بھی شہید ہوئے۔ پہلا پولیس اہلکار خود کش حملہ آور کو مسجد میں داخلے سے روکنے کی کوشش کے دوران شہید ہوا جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوا تھا، جو دوران علاج دم توڑ گیا۔



پشاور پولیس کا کہنا ہے کہ قصہ خوانی بازار کے کوچہ رسالدار میں شیعہ جامع مسجد میں 2 دہشتگردوں نے گھسنے کی کوشش کے دوران ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی۔ پولیس ٹیم پر حملے کے بعد زوردار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں متعدد جاں بحق اور زخمی ہو گئے۔

https://twitter.com/YusraSAskari/status/1499727401298841602?s=20&t=Co6Dp7OuvSEWA6JbBzMegg

آئی جی خیبر پختونخوا معظم جا انصاری کا میڈیا سے گفتگو میں کہن اتھا کہ حملے کے وقت پولیس موقع پر موجود تھی اور 2 اہلکا تعینات تھے۔ دہشت گرد کالے کپڑوں میں ملبوس تھا جبکہ دھماکے میں 5 سے 6 کلوگرام دھماکا خیز مواد استعمال ہوا۔ پہلے فائرنگ اور پھر خودکش حملہ کیا گیا۔ دھماکے کے حوالے سے کوئی پیشگی اطلاع نہیں تھی۔



وزیراعظم عمران خان نے پشاور دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی اور واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔

https://twitter.com/ghulamabbasshah/status/1499682651980144640?s=20&t=Co6Dp7OuvSEWA6JbBzMegg

وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے بھی دہشتگردی واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے جانوں کے ضیاع پر دکھ اور شہید ہونے والے نمازیوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے چیف سیکریٹری اور آئی جی خیبر پختونخوا سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے پشاور کی جامع مسجد میں دھماکے کی مذمت اور گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ انہوں نے شہدا کے لواحقین سے اظہار ہمدردی، شہدا کے لئے دعائے مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔