Get Alerts

صوبے میں قیام امن کے لیے تمام ادارے ایک پیج پر ہیں: وزیراعلیٰ بلوچستان

صوبائی اپیکس کمیٹی کا دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سخت اقدامات اور انٹیلی جنس شیئرنگ کو مزید مؤثر بنانے پر زور،صوبائی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات اور انٹیلی جنس شیئرنگ کو مزید مؤثر بنانے پر زور دیا گیا،وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی

صوبے میں قیام امن کے لیے تمام ادارے ایک پیج پر ہیں: وزیراعلیٰ بلوچستان

وزیراعلٰی بلوچستان کی زیر صدارت صوبائی ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے سخت اقدامات اور انٹیلی جنس شیئرنگ کو مزید مؤثر بنانے پر زوردیا گیا، اجلاس کے دوران سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبے میں قیام امن کے لیے تمام ادارے ایک پیج پر ہیں۔

وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی صدارت منگل کو چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں صوبائی اپیکس کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں کمانڈر بلوچستان کور لیفٹیننٹ جنرل راحت نسیم احمد خان، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، آئی جی پولیس سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال، انسداد دہشت گردی کے اقدامات، اور سیکیورٹی فورسز کی کارکردگی کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں قومی اور صوبائی سطح پر ہونے والے گذشتہ اپیکس کمیٹی اجلاسوں کے فیصلوں پر عملدرآمد کا بھی جائزہ لیا گیا۔

صوبائی اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سخت اقدامات اور انٹیلی جنس شیئرنگ کو مزید مؤثر بنانے پر زور دیا گیا۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبے میں قیام امن کے لیے تمام ادارے ایک پیج پر ہیں اور عوام کے جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔

اجلاس میں بارڈر مینجمنٹ، اسمگلنگ کی روک تھام، اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت کیے جانے والے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ایپکس کمیٹی میں اعلیٰ حکام نے اس بات پر اتفاق کیا کہ بلوچستان میں دیرپا امن کے قیام کے لیے سیکیورٹی فورسز اور سول انتظامیہ کے درمیان قریبی رابطہ ضروری ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں پر فوری عملدرآمد کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ اور ترقیاتی منصوبوں کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے حکومت ہر ممکن اقدامات کرے گی۔