پاکستان تحریک انصاف قیادت کا لانگ مارچ میں فائرنگ کے واقعہ پر اہم اجلاس ہوا جس میں آئی جی پنجاب کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے ان کی تبدیلی کا مطالبہ کر دیا۔
گزشتہ روز وزیر آباد میں اولڈ کچہری چوک پر پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر فائرنگ اور عمران خان سمیت پی ٹی آئی رہنماوں کے زخمی ہونے کے بعد پاکستان تحریک انصاف قیادت سر جوڑ کر بیٹھ گئی، حقیقی آزادی مارچ کے حوالے سے بھی اس اجلاس میں فیصلے ہونے کا بھی امکان ہے۔
پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے اپنے ٹویٹر پر اجلاس کے حوالے سے تفصیلات شیئر کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کی سینئر لیڈر شپ کا اجلاس ختم ہوا، اجلاس میں ڈاکٹرز نے عمران خان کے آپریشن سے متعلق تفصیلات سے آگاہ کیا، ابتدائ تفصیلات کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد ایک سے زیادہ ہے۔
فواد چوہدری کی ایک اور ٹویٹ کے مطابق اجلاس نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی، آئی جی پنجاب کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کیا اور آئی جی کی فوری تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔ اجلاس نے اقدام قتل کے اس واقعے کو مذہبی رنگ دینے کی سازش کی مذمت کی، اس ضمن میں سوشل میڈیا اور میڈیا میں مخصوص صحافیوں کے بیانات اور ملزم کی ویڈیو لیکس کا جائزہ بھی لیا گیا۔
فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ اجلاس میں معظم گوندل کی شہادت اور ابتسام کی جرات اور بہادری کو سلام پیش کیا گیا ، لیڈر شپ نے اس حملے کے پس منظر کا تفصیل سے جائزہ لیا ، یہ حملہ ایک سوچی سمجھی سازش کا پیش خیمہ ہے۔