ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل فیض حمید طالبان کی دعوت پر کابل پہنچ گئے

ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل فیض حمید طالبان کی دعوت پر کابل پہنچ گئے
ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل فیض حمید طالبان شوریٰ کی دعوت پر کابل پہنچ گئے۔

اس حوالے سے سینئر صحافی کامران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل فیض حمید پاکستانی وفد کے حکام کے ہمراہ آج صبح افغانستان کے دارالحکومت کابل پہنچے ہیں۔ جنرل فیض طالبان شوریٰ کی دعوت پر کابل پہنچنے والے اعلیٰ ترین درجہ کے غیر ملکی عہدیدار ہیں۔ جنرل فیض حمید اور طالبان کے مابین پاک طالبان سیکورٹی اقتصادی تجارتی تعلقات کے فوری مستقبل پر تبادلہ خیال ہو گا۔

https://twitter.com/AajKamranKhan/status/1434039551572459526

خیال رہے کہ طالبان نے افغانستان کے دارالحکومت کابل پر 15 اگست کو قبضہ کر لیا تھا جبکہ معاشی طور پر تباہی اور بھوک و افلاس کے خدشات کے ساتھ 31 اگست کو افغانستان میں 20 سالہ مغربی جنگ کا خاتمہ ہوگیا تھا۔

گذشتہ روز طالبان کی جانب سے نئی افغان حکومت کا اعلان مؤخر کردیا گیا تھا۔ طالبان کی جانب سے نئی افغان انتظامیہ کا اعلان ہفتے تک التواء کا شکار ہوگیا ہے۔ معاون ترجمان افغان طالبان بلال کریمی نے کہا کہ گزشتہ جمعہ نئی حکومت سے متعلق تاریخ کا اعلان نہیں کیا، نئی حکومت کا جلد اعلان کریں گے تاخیر نہیں ہو گی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سرکاری ٹی وی سے گفتگو میں معاون ترجمان افغان طالبان بلال کریمی کا کہنا تھا کہ وادی پنجشیر کا مغربی حصہ پہلے ہی کنٹرول میں آچکا ہے جب کہ اس وادی کے مشرقی علاقے بھی ہمارے کنٹرول میں ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کے بڑے ضلع پریان میں امن بحال کر چکے ہیں، وادی مجموعی طور پر طالبان کے سخت محاصرے میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کاپیسا کے راستے ضلع انابہ پر بھی ہمارا کنٹرول ہے، مخالفین کو بھاری نقصان کا سامنا ہے جب کہ طالبان محفوظ ہیں۔ خیال رہے کہ ایک طرف جہاں طالبان افغانستان میں وادی پنج شیر میں باغیوں سے لڑائی میں مصروف ہیں اور معاشی تباہی سے بچنے کے لیے جدو جہد کر رہے ہیں وہیں طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان کے شریک بانی ملا برادر نئی افغان حکومت کی قیادت کریں گے جس کا اعلان جلد کیا جائے گا