پارلیمانی عمل کو ایک ایسے رہنما کے حکم پر تہس نہس کرکے رکھ دیا گیا ہے جو مسلسل پارلیمانی عمل کے بارے میں حقارت کا اظہار کرتا رہا ہے۔ اس اقدام کے ذریعے پاکستان کو آئینی بحران کی تاریک کھائی میں دھکیل دیا گیا ہے۔ حالیہ واقعات کو دیکھا جائے تو لگتا ہے کہ کپتان نے بہت پہلے سے یہ گھناؤنا کارڈ کھیلنے کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔