Get Alerts

نذیر چوہان دودھ پیتے بچے نہیں، انہیں منع کیا تھا کہ مذہبی معاملات پربیان بازی نہ کریں: راجہ ریاض

نذیر چوہان دودھ پیتے بچے نہیں، انہیں منع کیا تھا کہ مذہبی معاملات پربیان بازی نہ کریں: راجہ ریاض
جہانگیر ترین گروپ کے رہنما راجہ ریاض نے نذیر چوہان کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ نذیر چوہان دودھ پیتے بچے نہیں، جو ہم نے انہیں گمراہ کردیا، وہ بڑے جذباتی آدمی ہیں۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے راجہ ریاض نے کہا کہ دو دن کی جیل سے نذیر چوہان کی ہوا نکل گئی۔ انہیں منع کیا تھا کہ مذہبی معاملات پربیان بازی نہ کریں۔

نذیر چوہان کا جیل سے آنے کے بعد بیانیہ ایک دم بدل گیا ہے، اب ہمیں ان سے رابطے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نذیر چوہان کو شروع سے سمجھاتے تھے آرام سے چلیں سیاست ہے، وہ خود چل کر جہانگیر ترین کی حمایت میں آئے تھے۔ ایک سوال کے جواب میں راجہ ریاض نے کہا کہ ہم سب اور جہانگیر ترین کے قائد عمران خان ہیں، کچھ غلط فہمیاں ہیں جس کی بنیاد پر ہم نے جہانگیر ترین کی حمایت کی، ہم سمجھتے ہیں کہ ان کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جیسے ہی نذیر چوہان کی پکڑ ہوئی توگروپ چھوڑکربھاگ گئے، ہم سب جہانگیرترین کی قیادت میں متحد ہیں۔ شہزاد اکبر کی وضاحت کے بعد نذیر چوہان کو خاموش رہنے کا مشورہ دیا تھا۔ راجہ ریاض نے کہا کہ نذیر چوہان نے عمران خان کے خلاف بیان دیا جس پر انہیں سمجھایا، جیل میں رہنا مشکل کام ضرور ہے، اصول والے کھڑے رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین کی حمایت میں ہمارا گروپ قائم رہے گا، نذیر چوہان کو ہم نے گروپ میں زبردستی نہیں بلایا تھا، گروپ میں کسی بھی ممبر کو زبردستی شامل نہیں کیا۔

راجہ ریاض نے کہا کہ نذیر چوہان کے استعمال کرنے کے بیان کی مذمت کرتا ہوں، چوہان خود گروپ میں آئے جیل جانے کے بعد مؤقف بدل گیا۔ یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے احتساب اور مشیر داخلہ بیرسٹر شہزاد اکبر کی درخواست پر جہانگیر ترین گروپ کے پارلیمانی سیکریٹری اور رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

گذشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے پنجاب اسمبلی کے رکن نذیر چوہان نے جہانگیر ترین گروپ سے علیحدگی کا اعلان کیا۔ نذیر چوہان کا کہنا تھا کہ میرا ترین گروپ سے کوئی تعلق نہیں، جہانگیر ترین نے مجھے استعمال کیا اور مشکل میں مجھے فون کال تک نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین نے مجھے اپنے کیس کے لیے استعمال کیا انہیں شرم آنی چاہیے مجھ پر مشکل آئی تو نہ فون کال کی اور نہ ہی اسپتال آکر حال پوچھا۔