دادو میں لڑکی کی سنگساری کا معاملہ، قبر کشائی کے بعد گردن اور چہرے کی ہڈیاں فریکچر ہونے کا انکشاف

دادو میں لڑکی کی سنگساری کا معاملہ، قبر کشائی کے بعد گردن اور چہرے کی ہڈیاں فریکچر ہونے کا انکشاف
صوبہ سندھ کے ضلع دادو میں مبینہ طور پر سنگسار کی گئی 9 سالہ لڑکی گل سما کی قبر کشائی، میڈیکل بورڈ کا کہنا ہے کہ مقتولہ کی گردن اور چہرہ فریکچر تھا جبکہ ناک، سر اور دھڑ پر گہری چوٹوں کے نشانات ملے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ اور سول جج جوہی آغا عمران پٹھان کی موجودگی میں ڈاکٹر قربان علی شاہ کی سربراہی میں میڈیکل بورڈ نے کیرتھر پہاڑی علاقے کے قریب واہی پاندھی سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع لالی لک قبرستان میں سما گل کی قبر کشائی کی۔ ڈاکٹروں نے قبرستان کے قریب لگائے گئے ٹینٹ میں لاش کا پوسٹ مارٹم کیا اور پولیس کی سخت سیکیورٹی میں کیمیائی جانچ کے لیے اندرونی اعضا کے نمونے لیے۔

لیاقت یونیورسٹی ہسپتال سٹی برانچ کے ایڈیشنل میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر قربان علی شاہ نے صحافیوں کو بتایا کہ کیمیکل ایگزامینیشن کے نتائج آنے کے بعد پوسٹ مارٹم کی رپورٹ جاری کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ ٹیم نے مشاہدہ کیا کہ کچھ بھاری چیزیں لگنے سے لڑکی کا چہرہ اور گردن کا حصہ مسخ ہو گیا تھا۔ ڈاکٹر قربان علی شاہ نے کہا کہ یہ متاثرہ لڑکی کی لاش ہے یا نہیں یہ جاننے کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ بھی کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ لڑکی کی قبر کی نشاندہی لڑکی کے والد نے کی تھی جنہیں پولیس کی سخت سیکیورٹی میں خاص طور پر قبرستان لایا گیا تھا۔

اس موقع پر متاثرہ لڑکی کے والد علی بخش رند نے میڈیکل بورڈ اور جج کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کروایا اور اپنا مؤقف دہرایا کہ ان کی بیٹی کی موت حادثاتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ غلط اندازہ لگایا جارہا ہے کہ اسے قتل کیا گیا جبکہ درحقیقت وہ لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں بھاری پتھر لگنے سے جاں بحق ہوئی تھی۔

پولیس کے مطابق گل سما کو 21 نومبر کو کاروکاری کیس میں جرگے کے فیصلے کے تحت مبینہ طور پر سنگسار کیا گیا تھا۔

پولیس لڑکی کے والد، والدہ لیلان خاتون اور نماز جنازہ پڑھانے والے مولوی ممتاز لغاری کو گرفتار کر کے مزید تحقیقات کر رہی ہے۔