پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی بہن علیمہ خان انتخابات 2024 کو متنازعہ بنانے کے لیے زور و شور سے پروپیگنڈا کرنے میں مصروف ہیں۔ علیمہ خان کا دعویٰ ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن نے 8 فروری ہونے والے عام انتخابات میں دھاندلی کے لیے کمپیوٹر ہیک کر لیے ہیں۔ جس کے ذریعے الیکشن کے نتائج تبدیل کیَے جائیں گے۔
نیا دور ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار مزمل سہروردی نے کہا کہ عمران خان کی ہمشیرہ کی جانب سے انتہائی مضحکہ خیز دعویٰ کیا گیا ہے۔ علیمہ خان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ہدایت دی ہے کہ سب کو بتا دو کہ ن لیگ نے 8 فروری ہونے والے عام انتخابات میں دھاندلی کے لیے کمپیوٹر ہیک کر لیے ہیں۔ جس کے ذریعے الیکشن کے نتائج تبدیل کیَے جائیں گے۔
تجزیہ کار نے کہا کہ ماضی میں عمران خان نے اپنے پروپیگنڈے کے طور پر 35 پنکچرز کی کہانی کا دعویٰ کیا تھا لیکن اس وقت اسٹیبلشمنٹ ان کے ساتھ تھی جس کی وجہ سے ان کا جھوٹ کا سامنا نہیں آیا تھالیکن اب صورتحال بالکل بدل چکی ہے اور اس بار ان کا جھوٹ کام نہیں آئے گا۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
انہوں نے کہا کہ ن لیگ اتنی موثر نہیں ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے کے لیے سوشل میڈیا سیل بنا سکے۔ وہ الیکشن میں دھاندلی کے لیے کمپیوٹر کیسے ہیک کر سکتے ہیں؟
تجزیہ کار نے کہا کہ 2018 کے عام انتخابات میں رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم (آر ٹی ایس) ڈاؤن ہو گیا تھا اور پی ٹی آئی نے وہ انتخابات جیتے تھے۔ لیکن ہم سب جانتے ہیں کہ پی ٹی آئی کے پاس آر ٹی ایس کو ڈاؤن کرنے کی ٹیکنالوجی نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اتنی بے وقوف تو نہیں ہے کہ پاس آر ٹی ایس کو ڈاؤن کرنے کی ٹیکنالوجی ن لیگ کو دے دے۔
تجزیہ کار نے مزید کہا کہ اب ان کو اپنی ہار نظر آرہی ہے اس لیے اس طرح کے جھوٹ بول رہے ہیں تاکہ جب ہار جائیں گے تو کہہ دیں گے کہ ہم نے تو پہلے ہی کہا تھا کہ نتائج تبدیل کیے جائیں گے۔
عدت کیس کی سماعت کے دوران عمران خان اور خاور مانیکا کے درمیان تصادم کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے سہروردی نے کہا کہ دونوں خاندانوں کی لڑائی 'غلیظ لڑائی' میں بدل گئی ہے کیونکہ دونوں ایک دوسرے کے خاندانوں کو 'غلیظ' کہنے لگے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان اپنی ذہنی صحت کھو رہے ہیں۔
واضح رہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان کے خلاف ایف آئی اے کاؤنٹر ٹیررازم نے مبینہ ریاست مخالف نفرت انگیزی اور فوج و عوام میں تقسیم پیدا کرنے کے کیس میں انکوائری کا آغاز کردیا ہے۔ انہیں 6 فروری کو صبح 11 بجے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ ایف آئی اے ہیڈکوارٹر طلب کیاگیا ہے۔
ایف آئی اے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر انویسٹی گیشن اعجاز احمد شیخ کی جانب سے علیمہ خان کو ارسال کیے گیے طلبی کے نوٹس میں تحریر کیاگیا ہے کہ ایف آئی اے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ میں سیکشن آفیسر ایف آئی اے پالیسی وزارت داخلہ کی درخواست پر ریاست مخالف سرگرمیوں، نفرت انگیز مواد پھیلانے و مجرمانہ سازش کرکے عوام و فوج میں تقسیم پیدا کرنے کے الزامات کے تحت انکوائری نمبر 4/24 درج کی گی ہے جس پر تحقیقات جاری ہے لہذا 6 فروری کو دن 11بجے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ ایف آئی اے ہیڈکوارٹر اسلام آباد پیش ہوں۔
نوٹس 160سی آر پی سی کے تحت جاری کیا گیا، جس میں علیمہ خان سے کہاگیا ہے کہ انکوائری میں پیش ہوں۔ اگر پیش نہیں ہوتیں تو سمجھا جائے گا کہ ان کے پاس صفائی کے لیے کچھ نہیں اور ایسی صورت میں قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ طلبی کا نوٹس علیمہ خان کی لاہور میں رہائش گاہ کے پتے پر ارسال کیا گیا ہے۔
اس سے قبل علیمہ خان کو 3 فروری کو دن 11 بجے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے بھی طلب کیا تھا تاہم علیمہ خان پیش نہیں ہوئیں۔ انہیں سائبر کرائم دفتر جی 13 پیش میں ہونے کی ہدایت کی گئی تھی۔