فیصلے کی مخالفت پر جنوبی وزیر ستان میں غیر قانونی جرگے کا اے این پی کے رہنما ایاز وزیر کا گھر کل مسمار کرنے کا فیصلہ

فیصلے کی مخالفت پر جنوبی وزیر ستان میں غیر قانونی جرگے کا اے این پی کے رہنما ایاز وزیر کا گھر کل مسمار کرنے کا فیصلہ

ضلع جنوبی وزیرستان میں سکیورٹی  امن کمیٹیوں کے حوالے کرنے کی مخالفت کرنے پر غیر قانونی جرگے کی جانب سے عوامی نیشنل پارٹی کے مقامی رہنما ایاز وزیر کا گھر مسمار کرنے کا فیصلہ۔ گھر کلا مسمار کیا جائےگا۔


خیبر پختون خوا میں ضم شدہ سابق قبائلی علاقے ضلع جنوبی وزیرستان میں امن و امان کے مخدوش صورتحال اور سویلین اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں تیزی کے بعد احمد زئی وزیر کے ایک جرگے نے امن و امان کو برقرار رکھنے کے لئے وانا کی سیکیورٹی حکومت کی بنائی گئی امن کمیٹیوں کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے رد عمل میں عوامی نیشنل پارٹی سے تعلق رکھنے والے کارکن ایاز وزیر اس کی مخالفت میں نکل آئے اور جرگے کے فیصلے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ جب علاقے میں پولیس، انتظامیہ اور دیگر فورسز موجود ہے تو وانا کی سیکیورٹی کیسے امن کمیٹیوں کے سپرد کی جاسکتی ہے۔ جس پر ردعمل دیتے ہوئے جرگے نے اعلان کیا کہ عوامی نیشنل پارٹی کے ایاز وزیر کے گھر کو قبائلی روایات کے مطابق مسمار کیا جائے گا۔


واضح رہے کہ فاٹا کو خیبر پختون خوا میں ضم کرنے اور فرنٹیر کرائمز ریگولیشنز قانون کے خاتمے کے بعد اجتماعی ذمہ داری کا قانون ختم ہوچکا ہے مگر اس کے باوجود گھر کی مسماری کا فیصلہ نہ صرف غیر قانونی ہے بلکہ حیران کن ہے۔


تفصیلات کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے سئنیر رہنما ایاز وزیر کے گھر کی  مسماری کے سلسلے میں وانا میں دوبارہ  ایک گرینڈ جرگہ منعقد ہوا جسمیں آحمد زئی وزیر قبیلے  کی 9 اقوام کے مشران نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا کہ ایاز وزیر کے گھرکو ہر صورت  میں مسمار کیا جائے گا ۔


واضح رہے کہ پشتون تحفظ مومنٹ نے مسلسل امن کمیٹیوں کے کردار پر سوالات اُٹھائے ہیں اور موقف اپنایا ہے کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان کے امن کمیٹوں میں  ریاستی اداروں کے پسندیدہ گڈ طالبان کا غلبہ ہے اور وہ دونوں اضلاع میں امن و امان خراب کرنے کے ذمہ دار ہیں۔


 جنوبی وزیرستان، وانا عوامی نیشنل پارٹی کے مقامی رہنماء ایاز وزیر کے گھر کی مسماری کے لیے 6 جون کو بمقام کڑی کوٹ پر دوباہ جرگہ طلب کیا گیا ہے جہاں سے ڈھول کی تھاپ پر ایاز وزیر کے گھر پر دھاوابول دیا جائیگا۔


واضح رہے علماء کرام اور ایاز وزیر کے قبیلے نے روایتی طور پر چار دنبے بھی جرگہ کو پیش کیے لیکن جرگہ نے جے خیل قبیلے کا عذر ( ننواتیی) کو رد کر دیا۔ جرگہ سے ملک جمیل نے کہا کہ ایاز وزیر نے کل انتظامیہ کے ساتھ امن بارے جرگہ میں قوم کو بتائے بغیر مداخلت کی جس وجہ سے جرگہ انتشار کا شکار ہوا اور قومی مشران نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ ایاز وزیر کے خلاف کیے گئے فیصلہ پر قائم ہیں۔ جبکہ گھر کی مسماری کے ساتھ ساتھ ایاز وزیر پر دس لاکھ جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے ۔


دوسری جانب عوامی نیشل پارٹی وانا نے ضلعی انتظامیہ کو ایک درخواست بھی دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وانا میں ضلعی انتظامیہ کے کمپاؤنڈ میں احمد زئی وزیر جرگے نے عوامی نیشنل پارٹی کے راہنماء ایاز وزیر کے گھر کو مسمار کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اگر ایاز وزیر کے گھر کو مسمار کیا گیا تو اس کی تمام زمہ داری آئین پاکستان کے تحت ضلعی انتظامیہ پر ہوگی اور پھر ہم قانون کے مطابق ضلعی انتظامیہ کے خلاف کارروائی کرینگے۔ نیا دور میڈیا مسلسل جنوبی وزیرستان کے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے ساتھ رابطہ کرنے کی کوشش کررہا ہے مگر تاحال کوئی رابطہ نہیں ہوپایا۔

عبداللہ مومند اسلام آباد میں رہائش پذیر ایک تحقیقاتی صحافی ہیں۔