پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں میں اموات کی شرح بڑھنے کی وجہ سامنے آگئی

پاکستان میں کرونا وائرس کے مریضوں میں اموات کی شرح بڑھنے کی وجہ سامنے آگئی
پاکستان میں کرونا کے مریضوں پر ملیریا سے بچاؤ اور علاج کے لیے استعمال ہونے والی دوا کلوروکوئین کا استعمال بند کر دیا گیا، ایڈوائزری گروپ ممبر کا کہنا ہے کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئین کے استعمال سے اموات کی شرح بڑھ رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق کرونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ نے کرونا کے مریضوں پر ملیریا سے بچاؤ کی دوا کلوروکوئین کا استعمال فوری بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ایڈوائزری گروپ ممبر کا کہنا ہے کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئین کے استعمال سے ڈیتھ ریٹ بڑھ رہا ہے، صحت مند مریضوں کا کلوروکوئین کا استعمال کرنا زندگیوں کو خطرہ میں ڈالنا ہے۔

پروفیسر ثاقب نے کہا کہ کلوروکوئین، ہائیڈروکسی کلوروکوئین سے دل کی دھڑکن بے ترتیب ہو رہی ہے، پہلی اسٹڈی میں کلوروکوئین کےاستعمال کے فائدہ مند اثرات تھے۔

دوسری جانب کرونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ کا اجلاس آج ہو گا، جس میں کرونا مریضوں کا ہوم آئسولیشن کا حتمی فیصلہ کیا جائے گا، ممبر سیاگ کا کہنا ہے کہ ہوم آئسولیشن کیلئے ہوم آئسولیشن گائیڈ لائنز بنا دی گئی ہیں۔ چھوٹے، تنگ گھر میں رہنے والے افراد کو ہوم آئسولیشن کی اجازت نہیں ملے گی۔

ایڈوائزری گروپ ممبر نے کہا تھا کہ ہوم آئسولیشین کےمریض کو ایپلی کیشن کے ذریعے جیو ٹیگنگ کی جائےگی، کورونا کے 80 فیصدمریضوں کو علاج کی ضرورت نہیں ہے جبکہ 100 میں سے 3 لوگوں کو وینٹی لیٹرز پر جانے کی ضرورت ہوتی ہے۔

ثاقب سعید نے کہا کہ آئسولیشن کیلئے گھر میں علیحدہ کمرہ، اٹیچ باتھ روم، کئیرٹیکر کا ہونا ضروری ہے۔ ضلعی انتظامیہ و ڈسٹرکٹ ہیلتھ ہوم آئسولیشن سے پہلے گھر کا جائزہ لے گی، ہوم آئسولیشن کی گائیڈلائنز پرعمل نہ کرنیوالے کو قرنطینہ منتقل کر دیا جائے گا۔