مولانا فضل الرحمٰن نیب کے نشانے پر: آمدن سے زیادہ اثاثوں سے متعلق انکوائری کا فیصلہ

مولانا فضل الرحمٰن نیب کے نشانے پر: آمدن سے زیادہ اثاثوں سے متعلق انکوائری کا فیصلہ
چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں نیب خیبر پختونخوا کی جانب سے کچھ کیسز پیش کیے گئے۔

چیئرمین نیب نے مولانا فضل الرحمان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے سے متعلق کیس کی انکوائری کی منظوری دی۔ اس کے علاوہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر، امیر مقام اور شیراعظم وزیر کے خلاف بھی انکوائریز کی منظوری دی گئی۔ اس کے علاوہ نیب اجلاس میں مالم جبہ  کیس کے حوالے سے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ چند روز قبل بھی میڈیا پر اس قسم کی اطلاعات آئی تھیں کہ نیب نے مولانا فضل الرحمان کے خلاف انکوائری کی منظوری دی ہے تاہم بعدازاں نیب نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے فضل الرحمان کے خلاف انکوائری کا کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا۔


اس حوالے سے جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما کا کہنا تھا کہ اگر مولانا فضل الرحمان کو گرفتار کیا گیا ہماری تحریک سے حکومت خود انہیں رہا کر دے گی۔


اس کے علاوہ نیب اجلاس میں مالم جبہ  کیس کے حوالے سے پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ چند روز قبل بھی میڈیا پر اس قسم کی اطلاعات آئی تھیں کہ نیب نے مولانا فضل الرحمان کے خلاف انکوائری کی منظوری دی ہے تاہم بعدازاں نیب نے اس خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ نیب نے فضل الرحمان کے خلاف انکوائری کا کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا۔


اس حوالے سے جمیعت علمائے اسلام (ف) کے رہنما کا کہنا تھا کہ اگر مولانا فضل الرحمان کو گرفتار کیا گیا ہماری تحریک سے حکومت خود انہیں رہا کر دے گی۔