جنوبی وزیر ستان میں ایک بار پھر طالبان لوگوں کو گانے اور ڈھول سے روک رہے ہیں، دھمکا رہے ہیں

جنوبی وزیر ستان میں ایک بار پھر طالبان لوگوں کو گانے اور ڈھول سے روک رہے ہیں، دھمکا رہے ہیں

پاکستان کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کے قافلوں پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے حملوں اور سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائیوں کے علاوہ بم دھماکوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔  جس کے بعد ایک بار پھر سے سوالات اٹھ رہے ہیں کہ آیا قبائلی علاقوں میں دہشت گرد پھر سے سر اٹھارہے ہیں؟ خاص کر تحریک طالبان پاکستان سے جڑےہوئے  عسکریت پسند؟


اس حوالےسے نیا دور کے پلیٹ فارم سے کئی ماہ قبل ہی ایک تفصیلی جائزہ خبر شائع کی گئی تھی جس میں یہ کہا گیا تھا کہ دیکھنے میں آرہا ہے کہ ٹی ٹی پی اور دیگر کالعدم جماعتوں کے وہ عسکریت پسند جو کہ آپریشنز کے بعد تتر بتر ہوگئے تھے وہ پھر سے جمع ہو رہے  ہیں اور شدت پسندانہ کارروائیوں، بھتہ خوری اور دیگر وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے۔


اب انڈیپینڈینٹ اردو نے  یہ انکشاف کیا ہے کہ جنوبی وزیرستان میں طالبان  کھلے عام اپنی دہشتناک کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں اور وہ لوگوں کو روز مرہ بنیادوں پر دھمکا رہے ہیں۔


جنوبی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں تحریک طالبان پاکستان کے رکن سوا سال پہلے کی طرح عام شہریوں کے گھروں اور مساجد میں جاکر میوزک اور شادی بیاہ کے موقعے پر ڈھول بجانے اور بھنگڑے ڈالنے سے منع کر رہے ہیں اور بتاتے ہیں کہ ان چیزوں سے دور رہیں جو گناہ کے زمرے میں آتی ہیں، دوسری طرف سکیورٹی فورسز کے قافلوں پر بدستور حملے کرتے رہتے ہیں.