'عمران خان اور عثمان بزدار کے ساتھیوں کو ای سی ایل پر ڈالنے کا مطالبہ'

'عمران خان اور عثمان بزدار کے ساتھیوں کو ای سی ایل پر ڈالنے کا مطالبہ'
علیم خان گروپ نے عمران خان اور عثمان بزدار کے ساتھیوں کو ایگزیٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل) پر ڈالنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت داخلہ غیر سیاسی مشیروں اور بیورو کریٹس کے نام بلیک لسٹ میں ڈالے۔

علیم گروپ کے اہم رہنما شعیب صدیقی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ فرح گجر کی طرح کرپشن کرنے والا کوئی اور ملک سے فرار نہ ہونے پائے۔ لوٹ مار کا بازار گرم رکھنے والے ملک سے بھاگے تو ذمہ داروں کو نہیں چھوڑیں گے۔

شعیب صدیقی نے اپنے بیان میں کہا کہ شہباز گل، شہزاد اکبر اور ان جیسے دیگر چیلوں کا اس ملک سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پنجاب میں ہر عہدے کی بولی لگی۔ بزدار نے سیٹوں کی نیلامی کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔ عمران اور بزدار کے فرنٹ مین سامنے آ چکے، انہیں بھاگنے نہیں دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کرائے کے ترجمان بوریا بستر سمیٹ لیں، عوام کے ہاتھ اُن کے گریبانوں پر ہونگے۔ خوشامدی ٹولہ اپنی موت آپ مرے گا، میڈیا اُن کو بے نقاب کر چکا ہے۔ عمران خان کی کرپشن اور مس مینجمنٹ سامنے آ چکی، اب جواب دینا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وفاق کی طرح پنجاب میں آئینی اور سیاسی بحران کی ذمہ دار بھی پی ٹی آئی ہے۔ پنجاب میں عمران خان کی وجہ سے پی ٹی آئی مختلف گروپس میں تقسیم ہو چکی ہے۔ علیم خان گروپ کا کوئی رکن کسی قیمت پر پی ٹی آئی کو ووٹ نہیں دے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے، عمران کے حواری خاطر جمع رکھیں، بہت کچھ باقی ہے

خیال رہے کہ گذشتہ روز شعیب صدیقی نے کہا تھا کہ فیاض الحسن چوہان اور شہباز گل ودیگر حواریوں کو خاطر جمع رکھنی چاہیے۔ ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عبدالعلیم خان کے پاس ثبوتوں کے ساتھ بہت کچھ موجود ہے۔ اگر ان کی پہلی قسط سے تسلی نہیں ہوئی تو جلد ان کا یہ شکوہ دور کر دیا جائے گا اور عمران خان کا کیا دھرا سب کے سامنے لائیں گے۔

اپنے ردعمل میں شعیب صدیقی کا کہنا تھا کہ فیاض چوہان اپنی گفتگو کے ذریعے درحقیقت اپنی وزارت ثقافت کے گند کا اظہار کر رہے ہیں۔ انہوں نے الحمرا اور دیگر جگہوں پر جو گل کھلائے وہ سب کے سامنے ہیں۔

شعیب صدیقی نے کہا کہ اللہ کی شان دیکھیں شہباز گل جیسے فصلی بٹیرے جو آج شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار بننے کی کوشش کر رہے ہیں کا 2018ء سے پہلے پارٹی میں کہیں نام ونشان نہیں تھا اور وہ اُس عبدالعلیم خان کے خلاف منہ شگافیاں کر رہے ہیں جنہوں نے پی ٹی آئی میں آنے سے پہلے پارٹی پر خرچ کرنا شروع کر دیا تھا اور 30 اکتوبر 2011ء کے مینار پاکستان کے جلسے سے لے کر دھرنوں، لانگ مارچ، احتجاج اور تمام سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا جس کا کوئی اور مقابلہ نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہا کہ فیاض چوہان کو علم ہونا چاہیے کہ میری ذمہ داری جلسے آرگنائز کرنا تھا جبکہ تمام ادائیگیاں پارٹی اکاؤنٹ میں سے ہوئیں جن کا مکمل آڈٹ موجود ہے اور ایک روپے کے خرچ پر بھی اعتراض نہیں کیا گیا۔ شعیب صدیقی نے واضح کیا کہ عبدالعلیم خان نے پارٹی سے کچھ نہیں لیا اور جو کچھ دیا اُس کے مخالفین بھی معترف ہیں۔ دوسری طرف اسی عبدالعلیم خان نے اصولوں پر دو مرتبہ سینئر وزیر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا جو ان کے دامن کے صاف ہونے کی واضح مثال ہے۔

شعیب صدیقی نے کہا کہ شہباز گل بتائیں کہ ریور راوی کے پراجیکٹ میں ایس ایم عمران اور دیگر کون پارٹنر تھے جبکہ فیروز پور روڈ کے کمرشل منصوبے میں کس نے کس کے ایما پر کتنا مال بنایا؟ اسی طرح لاہور کے ترقیاتی منصوبوں میں ایس ایم عمران اور گوھر اعجاز کے داماد کیونکر عثمان بزدار کے فنانسر بنے۔ شعیب صدیقی نے تنبیہ کی کہ ویڈیو بنوانے اور جواب دینے کے شوق میں شہباز گل، فیاض چوہان اور دیگر ترجمان اپنی حدود وقیود کا خیال رکھیں ورنہ انہیں مزید شرمندگی کا سامنا کرنا ہوگا۔