سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ سندھ کی نااہلی کیلئے دائر درخواست کو سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے مراد علی شاہ کو نوٹس جاری کردیا۔ دوران سماعت وکیل حامد خان نے کہا کہ مراد علی شاہ کو دوہری شہریت پر سپریم کورٹ نے نااہل قرار دیا۔
جسٹس عظمت سعید کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی نااہلی سے متعلق دائر نظرثانی درخواست کی سماعت کی، اس موقع پر وکیل درخواست گزار حامد خان نے کہا کہ مراد علی شاہ کو دہری شہریت پر سپریم کورٹ نے نااہل قرار دیا، مراد علی شاہ کی نااہلی کا فیصلہ حتمی ہوچکا ہے جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس میں کہا کہ آرٹیکل 62 ون ایف کے لیے عدالتی ڈیکلریشن چاہیے۔
جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہی ڈیکلریشن ہے، ہر امیدوار اپنی اہلیت کا بیان حلفی ریٹرننگ افسر کو جمع کراتا ہے جب کہ جھوٹا بیان حلفی دینے پر آرٹیکل 62 ون ایف کا اطلاق ہوتا ہے۔
وکیل درخواست گزار حامد خان نے کہا کہ مراد علی شاہ نے الیکشن 2013 میں جھوٹا بیان حلفی دیا، مراد علی شاہ نے کینیڈین شہریت چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ جمع نہیں کرایا تھا۔
بعد ازاں سپریم کورٹ نے وزیراعلیٰ سندھ کو نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ دو ایک کی اکثریت کی بنیاد پر کیا اور مراد علی شاہ کی نااہلی کیلئے دائر نظرثانی کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے انہیں نوٹس جاری کردیا۔
جسٹس عمر عطا بندیال نے فیصلے سے اختلاف کیا جبکہ جسٹس عظمت سعید اور جسٹس اعجاز الاحسن نے نوٹس جاری کرنے کی حمایت کی۔