لاہور ہائیکورٹ نے رمضان شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کی ضمانت منظور کر لی۔
حمزہ شہباز نے رمضان شوگر ملز اور آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں درخواست ضمانت دائر کر رکھی تھی۔ لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس مظاہر علی نقوی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے رمضان شوگر ملز کیس میں مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز کی ضمانت کی درخواست منظور کی۔
ن لیگی رہنما نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ سیاسی خاندان سے تعلق ہونے پر سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، غیر سیاسی قوتیں نیب سمیت دیگر تحقیقاتی ایجنسیوں کو استعمال کر رہی ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ میں دائر درخوست کے متن میں شامل ہے کہ حمزہ شہباز کو 189 دنوں سے گرفتار کیا گیا ہے مگر ابھی تک کوئی ریفرنس دائر نہیں کیا گیا۔ ملزم کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کرتے ہوئے نیب آرڈیننس کی دفعہ 18 کو پس پشت ڈالا گیا۔
حمزہ شہباز نے مؤقف اپنایا کہ چیئرمین نیب نے تحقیقات کیلئے قانونی رائے نہیں مانگی اور کیس میں اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کی بھی خلاف ورزی کی گئی۔
ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ حمزہ شہباز کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کو غیر قانونی و غیر آئینی قرار دے کر کالعدم کیا جائے، منی لانڈرنگ تحقیقات غیر قانونی ہونے کی بنیاد پر ضمانت پر رہا کرنے کا بھی حکم دیا جائے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک حمزہ شہباز کو عبوری ضمانت پر رہا کرنے کا بھی حکم دیا جائے۔
خیال رہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں حمزہ شہباز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات اور رمضان شوگر ملز کیس کے مقدمات چل رہے ہیں، اور حمزہ شہباز لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں۔
حمزہ شہباز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت 11 فروری تک ملتوی کر دی گئی ہے۔