ایک جانب مچھ میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والوں کے لواحقین اور ہزارہ برادری میتیں رکھ کر احتجاج کر رہے ہیں تو دوسری جانب حکومتی اہلکار، وزرا اور سیاستدان ان سے مذاکرات میں مصروف ہیں تاہم وہ اس میں مکمل طور پر ناکام ہیں۔
آج وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال بھی مظاہرین سے مذاکرات کرنے پہنچے تھے۔ انہوں نے انہیں منانے کی کافی کوشش کی کہ مظاہرین اپنے مردوں کو دفنا دیں تاہم وہ بھی اس میں ناکام رہے۔
اب وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان یہاں آکر کیا کریں گے؟ اگر یہ مسائل انکے حل کرنے سے حل ہوتے تو وہ فوری آجاتے۔ وہ آکر بھی یہی کہیں گے کہ سیکیورٹی، پولیس، یا پھر کسی بھی چیز کے لیئے صوبائی حکومت سے رابطہ کریں۔ اور میں بھی آپ کو کیا دے سکتا ہوں؟ کوئی علاقےکا کام آپ نے لینا ہے تو بتا دیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کے اس بیان کو جو انہوں نے مظاہرین سے خطاب کے دوران دیا تھا سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بے حسی پر مبنی قرار دیا جا رہا ہے۔