Get Alerts

اوور بلنگ ، لیسکو افسران کیخلاف بڑی کارروائی کا امکان، نیب نے تحقیقات مکمل کر لیں

ابتدائی انکوائری میں چیف ایگزیکٹیو لیسکو، سی ایس ڈی اور ڈائریکٹر کمرشل ذمے دار قرار دیئے گئے ،چیئرمین نیب کو اسی ہفتے اس معاملے پر بریفنگ دی جائیگی،بجلی کی اوور بلنگ کے ذمے داران لیسکو افسران کیخلاف بڑی کارروائی کا قوی امکان ہے

اوور بلنگ ، لیسکو افسران کیخلاف بڑی کارروائی کا امکان، نیب نے تحقیقات مکمل کر لیں

نیا دور نیوز ڈیسک:۔

لاہور  نیا دور نیوز ڈیسک کے مطابق  لیسکو میں اوور بلنگ  کا معاملہ ، نیب نے تحقیقات مکمل کر لیں ،نیا دور کے مطابق لیسکو میں کروڑوں روپے اوور بلنگ پر نیب لاہور نے تحقیقات مکمل کر لی ہیں۔نیب لاہور کی رپورٹ چیئرمین نیب کو پیش کی جائے گی۔

نیا دور نیوز ڈیسک نے مختلف اخبارات اور نیوز چینل سے بنائی گئی اپنی رپورٹ میں نیب ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ  لیسکو نے صارفین کو 2024ء میں کروڑوں روپے کے اضافی بل دیئے تھے۔ابتدائی انکوائری میں چیف ایگزیکٹیو لیسکو، سی ایس ڈی اور ڈائریکٹر کمرشل ذمے دار قرار دیئے گئے ہیں۔چیئرمین نیب کو اسی ہفتے اس معاملے پر بریفنگ دی جائے گی۔بجلی کی اوور بلنگ کے ذمے داران لیسکو افسران کے خلاف بڑی کارروائی کا امکان ہے۔

دوسری جانب لیسکو حکام نے کہا کہ نیب حکام کو اوور بلنگ پر تمام ڈیٹا فراہم کر دیا گیا ہے۔ کسی قسم کی تاخیر نہیں کی گئی، جب بھی بلایا گیا افسران پیش ہوئے ۔

انتہائی معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر اس کیس کا فیصلہ میرٹ پر ہو جاتا ہے تو پھر کافی چانس ہیں کہ لیسکو میں اصلاحات ممکن ہو جائینگی اور اس بڑے محکمے میں کرپشن کو ذرا کم کرنے میں مدد ملے گی۔ اگر تو لیسکو چیف ایگزیکٹو ،سی ایس ڈی اور ڈائریکٹر کمرشل جیسے افسران ذمے دار پائے گئے ہیں تو انکے خلاف کارروائی ہونا چاہئے کیونکہ گزشتہ سال حکومت کو لیسکو کی جانب سے اوور بلنگ پر خاصی پریشانی کا سامنا رہا جب ملک بھر میں لوگوں نے سڑکوں کا رخ کیا اور واپڈا کیخلاف شدید احتجاج کیا اور اپنے بجلی کے بل بھی جلا دئیے اس احتجاج میں لوگ حکومت کو بھی شدید نعرے بازی سے نشانہ بناتے رہے۔ 

گزشتہ سال ایک تو بجلی مہنگائی کی تاریخی سطح پر پہنچی دوسری طرف لیسکو حکام کی غیر ذمہ دارانہ کارکردگی محکمے کی بدنامی کا باعث بنی اور محکمے کی کارکردگی ہر خاص و عام پر ظاہر ہو گئی واپڈا پاکستان کے سب سے اہم اداروں میں سے ایک ادارہ ہے اگر اس پر دھیان نہ دیا گیا تو عوامی مسائل میں کمی ممکن نہیں۔