’بی آر ٹی پشاور سپریم کورٹ میں‘: نیب اجلاس میں سابق وزرائے اعظم، وزرائے اعلیٰ، حاضر اور سابق وزرا کے کرپشن کیسز کا جائزہ

’بی آر ٹی پشاور سپریم کورٹ میں‘: نیب اجلاس میں سابق وزرائے اعظم، وزرائے اعلیٰ، حاضر اور سابق وزرا کے کرپشن کیسز کا جائزہ
قومی احتساب بیورو ( نیب) کا اجلاس آج 6 جولائی کو چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں منعقد ہوا، اجلاس میں نیب کے اعلیٰ افسران نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔

چیئرمین نیب کی زیر صدارت اجلاس میں نیب کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین نے نیب نے کہا کہ نیب احتساب سب کے لیے کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے۔ نیب کا تعلق کسی سیاسی جماعت، گروہ اور فرد سے نہیں بلکہ نیب کی وابستگی صرف ریاست پاکستان سے ہے۔ نیب افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کے لیے اپنے فرائض قومی فریضہ سمجھ کر سرانجام دے رہے ہیں۔

نیب کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق اجلاس میں نواز شریف، آصف علی زرداری، شاہد خاقان عباسی، شوکت عزیز، راجہ پرویز اشرف، یوسف رضا گیلانی، شہباز شریف، اسلم خان رئیسانی، ثنا اللہ زہری، مراد علی شاہ، قائم علی شاہ، اسحاق ڈار، خواجہ آصف، ڈاکٹر عاصم، احسن اقبال، طارق فضل چوہدری، مفتاح اسماعیل، غلام سرور خان، عامر کیانی، نورالحق قادری، بابر غوری، منظور وسان، آغا سراج درانی، سہیل انور سیال، عادل صدیقی، رؤف صدیقی، شرجیل انعام میمن، خورشید شاہ، وسیم اختر، سردار عاشق خان، برجیس طاہر، اعجاز جاکھرانی، رانا ثنا اللہ، سبطین خان، علیم خان، صاحبرزادہ محمود زیب، شیر اعظم خان، انجنیئر امیر مقام، کیپٹن صفدر، سردار مہتاب عباسی، عثمان سیف اللہ، انور سیف اللہ، اسفند یار کاکڑ، عاصم کرد، صادق انور، رحمت بلوچ، تماش خان، حمزہ شہباز، سلیمان شہباز، حسن نواز، حسین نواز، احد چیمہ، فواد حسن فواد، امجد علی خان، صدیق میمن، منظور کاکا، شاہد السلام، عمران الحق شیخ، عبدالغنی مجید، انور مجید، اعجاز ہارون، زاہد میر، آصف اختر ہاشمی، طاہر بشارت چیمہ، طارق حمید، ڈاکٹر احسان علی، غلام مصطفی پھل، فرخند اقبال، امتیاز عنایت الہیٰ، کامران لاشاری، اختر نواز، کامران شفیع، خالد مرزا اس کے علاوہ بینک اسلامی، بینک آف خیبر، مالم جبہ، بلین ٹری سونامی اور دیگر کے خلاف اب تک کی گئی تحقیقات کا جائزہ لیا گیا۔

نیب کی پریس ریلیز میں مزید بتایا گیا کہ بی آر ٹی کا کیس معزز سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیر سماعت ہے، معزز سپریم کورٹ کے مذکورہ کیس کے فیصلہ کی روشنی میں نیب تحقیقات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائے گا۔

اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ اشتہاری اور مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے قانون کے مطابق تمام ممکن وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔ جبکہ نیب میں جاری شکایات کی جانچ پڑتال انکوائریوں اور تحقیقات کو قانون کے مطابق مکمل کیا جائے گا۔