خاتون صحافی ناجیہ اشعر نے کہا ہے کہ عمران ریاض خان نے مجھ پر ملک دشمنی کے گھٹیا اور بیہودہ الزامات لگائے جس نے مجھے اور میری فیملی کو کئی مہینوں ذہنی کرب میں مبتلا رکھا۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں ناجیہ اشعر نے لکھا کہ آزادی اظہار ہر شہری کا بنیادی حق ہے لیکن جھوٹے اور بے بنیاد الزامات نہیں۔
تاہم انہوں نے عمران ریاض خان کی جانب سے گھٹیا الزامات کے باوجود بڑے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ میں اس کے باوجود اس کی غیر قانونی گرفتاری کی مذمت کرتی ہوں۔
https://twitter.com/Advjalila/status/1544703100392456193?s=20&t=JP0uxKjdQPQgEw5YiVf5nA
اس ٹویٹ کے ردعمل میں جلیلہ حیدر نے کہا مجھے نہیں معلوم تھا ناجیہ اشعر آپ بھی اس کے عتاب کے نشانے پر رہی ہیں۔ مجھ پر اور گلالئی اسماعیل پر عمران ریاض خان نے پورا پروگرام کیا تھا۔
جلیلہ حیدر نے بتایا کہ مجھے ناصرف غداری کے الزامات لگائے بلکہ کوئلہ کی کان میں شہید ہونے والوں پر بھی بہت بڑی زبان استعمال کی جس کی وجہ سے ملکی سطح پر مرنے والوں کے خلاف کمپین چلی۔
https://twitter.com/Rabail26/status/1544671553312509952?s=20&t=YVTBtggQSiZjfoKDEdUiMg
رابعہ محمود نے دونوں خواتین صحافیوں کیساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ٹویٹ کی اور کہا کہ ریاستی پالیسیوں، اداروں پر تنقید کے لئے من مانی گرفتاری اور نتقامی کارروائی کی مذمت کی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ چاہے اس کا ہدف عمران ریاض خان پر ہی کیوں نہ ہو، جس صحافی نے برسوں سے ڈس انفارمیشن کے ایجنٹ کے طور پر کام کیا اور پاکستان میں آزادی صحافت اور آزادی اظہار رائے کو شدید نقصان پہنچایا۔