پاکستان انسٹیٹوٹ آف لیجسلیٹیو ڈیولپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی (پلڈاٹ) نے پاکستان میں 8 فروری 2024 کو ہونے والے عام انتخابات سے متعلق اپنی جائزہ رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق 2024 کے عام انتخابات میں منصفانہ سکور سب سے کم ریکارڈ کیا گیا۔ پچھلے انتخابات کے مقابلے 2024 کے الیکشن میں شفافیت کے سکور میں کمی دیکھی گئی۔
پلڈاٹ نے عام انتخابات کے حوالے سے جائزہ رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حالیہ عام انتخابات میں سب سے کم منصفانہ سکور ریکارڈ کیا گیا جب کہ انتخابات کے شیڈول میں کافی تاخیر، سیاسی جبر، نگران حکومت کی غیر جانبداری کا فقدان بھی دیکھا گیا۔
اس جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن سے قبل خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال تھی جب کہ پولنگ کے دن موبائل، انٹرنیٹ سروسز معطل کی گئیں جس کی وجہ سے انتخابی عمل میں عوام کی شرکت میں مشکلات پیدا ہوئیں۔ فارم 45 اور فارم 47 کے درمیان بڑے پیمانے پر تفاوت کے الزامات نے بھی انتخابات کی ساکھ کے بارے میں خدشات کو بڑھا دیا۔
پلڈاٹ نے عام انتخابات کی شفافیت پر سوال اٹھاتے ہوئے نگران حکومتوں کے مینڈیٹ کو بھی مشکوک قرار دے دیا۔
پلڈاٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر فارم 45،46،48اور 49 کی اشاعت میں تاخیر کی گئی۔ الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 95(10) کی خلاف ورزی نے الیکشن کی ساکھ کو مزید نقصان پہنچایا۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
رپورٹ کے مطابق پولنگ کے دن موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز کی معطلی نے صرف الیکشن مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس)سے سمجھوتہ کیا۔ پولنگ مکمل ہونے کے بعد طے شدہ وقت سے زیادہ عارضی نتائج کے اعلان میں تاخیر نے انتخابات کی ساکھ پر سنگین سوالات کو جنم دیا۔
پلڈاٹ نے 2024 کے عام انتخابات پر اپنی جائزہ رپورٹ جاری کر دی جس میں پچھلے انتخابات کے مقابلے میں شفافیت کے سکور میں کمی دیکھی گئی ہے۔ پاکستان میں 2024 کے عام انتخابات میں مجموعی طور پر شفافیت کا سکور 49 فیصد رہا@ECP_Pakistanhttps://t.co/sTeduxaeqB
— PILDAT, Pakistan (@Pildat) March 6, 2024
پلڈاٹ کے مطابق سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ 25 دنوں تک ایک بڑا تنازع بنی رہی جب کہ دیگر تمام سیاسی جماعتوں کو مخصوص نشستیں الاٹ کی گئیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پری پول مرحلے کے لیے تشخیص کا سکور 50 فیصد تھا جو 2013 کے 62 فیصد کے سکور سے نمایاں طور پر کم ہے۔ الیکشن کے دن پولنگ کے عمل کا سکور 58 فیصد رہا۔ یہ 2018 کے سکور سے کم تھا جو 64 فیصد تھا جب کہ پولنگ ڈے کا مرحلہ، ووٹنگ، پولنگ عملے کی کارکردگی اور پولنگ سٹیشنز کا معیار 2018 کے عام انتخابات کے مقابلے میں زیادہ خراب ہے۔ مجموعی طور پر عام انتخابات 2024 کے معیار نے 49 فیصد سکور کیا ہے۔معیار کا سکور نہ صرف 50 فیصد سے کم ہے بلکہ پچھلے 2 انتخابات کے مجموعی سکور سے بھی کم ہے۔
رپورٹ کے مطابق ووٹوں کی گنتی، نتائج مرتب کرنا، ٹرانسمیشن، استحکام، عارضی نتائج کا اعلان اور انتخابات کے بعد کے عمل کو کم از کم 40 فیصد سکور ملا۔ الیکشن کمیشن 2024کے عام انتخابات میں ہونے والی بےضابطگیوں کی مکمل اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کرے۔ الیکشن کمیشن عبوری نتائج کی ترسیل، استحکام اور اعلان میں تاخیر کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا اعلان کرے۔
اس سے قبل 10 فروری کو فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ میں بھی کہا گیا تھا کہ انتخابی نتائج کی ساکھ پر اعلان میں تاخیر کے سبب سوالات اٹھ رہے ہیں۔