ویب ڈیسک: کرکٹ ورلڈکپ کے فائنل میچ میں اوور تھرو پر امپائر کی جانب سے انگلینڈ کو اضافی رنز دینے پر آئی سی سی کا مؤقف بھی سامنے آگیا۔
کرکٹ کا عالمی کپ تو ختم ہو گیا لیکن میگا ایونٹ میں ہونے والی غلطیوں نے آئی سی سی کے لیے مشکلات کھڑی کر دی ہیں۔ جہاں کرکٹ ماہرین اور شائقین اہم قوانین میں تبدیلی کا مطالبہ کر رہے ہیں تو وہیں ناقص امپائرنگ پر بھی انگلیاں اٹھائی جا رہی ہیں۔
نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے درمیان کھیلے جانے والے فائنل میچ میں بھی آن فیلڈ امپائرز کی غلطی نے نیوزی لینڈ کا کرکٹ کی دنیا پر راج کرنے کا خواب چکنا چور کیا۔ ورلڈکپ فائنل میں بین اسٹوکس کو اوور تھرو پر 5 کے بجائے 6 رنز دینے کا فیصلہ تنقید کا نشانہ بنا، سابق امپائر سائمن ٹوفل نے بھی قانون 19.8 کا حوالہ دیتے ہوئے اس پر اعتراض اٹھایا۔
اس حوالے سے آئی سی سی کی جانب سے مکمل خاموشی اختیار کرلی گئی۔ تاہم گزشتہ روز آئی سی سی ترجمان نے لب کشائی کرتے ہوئے ناقدین کو کھرا جواب دیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ آن فیلڈ امپائرز قوانین کو پیش نظر رکھتے ہوئے ہی فیصلے کرتے ہیں۔ ہم اپنی پالیسی کے مطابق فیصلوں پر کوئی تبصرہ نہیں کرتے۔
شائقین کا کہنا ہے کہ آئی سی سی اپنی غلطی تسلیم کرنے کے بجائے امپائرز کے غلط فیصلوں کا دفاع کر رہی ہے، آئی سی سی کے اس رویے سے کرکٹ کے کھیل کو نقصان پہنچ رہا ہے۔