محلاتی جوڑ توڑ شروع: عمران خان کی کابینہ کے دو تگڑے وزیر نئی سازش تیار کر رہے ہیں؟

محلاتی جوڑ توڑ شروع: عمران خان کی کابینہ کے دو تگڑے وزیر نئی سازش تیار کر رہے ہیں؟
ملک اس وقت کرونا کی عالمی وبا کا شکار ہے۔ اب تک پانچ سو سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھو دھو بیٹھے ہیں اور 22 ہزار سے زائد افراد میں اس وقت کرونا کی تصدیق ہو چکی ہے۔ اس بد ترین بحران میں بھی حکومتی اراکین، وزرا اور فیصلہ سازوں کے درمیان اندرونی ریشہ دوانیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ ملک کے سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے اپنے کالم میں انکشاف کیا ہے کہ اس وقت وفاقی حکومت کے دو ماہرین قانون ایک دوسرے کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔ ان دو افراد میں ایک وزیر قانون فروغ نسیم اور دوسرے وزیر اعظم کے معاون خصوصی بابر اعوان ہیں۔ 

سہیل وڑائچ لکھتے ہیں کہ اس دور میں ایک اور آفت بھی بڑے زور سے حملہ آور ہے اور وہ آفت ہے اندرونی لڑائیوں اور درباری سازشوں کی۔ ایک طرف کورونا کا دور چل رہا ہے اور دوسری طرف عاقل و بالغ ڈاکٹر بابر اعوان اور ذہین و فطین وزیر قانون فروغ نسیم کے درمیان اندرونی رسہ کشی جاری ہے۔

ڈاکٹر بابر اعوان ماضی میں وزیر قانون رہے ہیں اس لئے انہیں وزارتِ قانون پر اختیار میں دلچسپی ہو سکتی ہے تاہم انہیں صرف SAPM یعنی خصوصی مشیر برائے وزیر اعظم بنایا گیا ہے وہ مکمل وزیر نہیں ہیں اس لئے انہیں اپنی تمام سمریوں کی منظوری وزیر اعظم آفس سے لینا پڑے گی۔ یہ خبر بھی گرم ہے کہ ڈاکٹر بابر اعوان کو ارکانِ اسمبلی کے فنڈز کی مد میں اربوں روپے کا بجٹ ملا ہے۔

دوسری طرف ڈاکٹر فروغ نسیم رات گئے تک محنت کا چراغ جلائے وزیر بلاک میں بیٹھے ہوتے ہیں، فائل پر فائل پڑھتے ہیں جبکہ بابر اعوان سیاست اور سر کار دربار میں رسوخ کے حوالے سے ان سے زیادہ تجربہ کار ہیں ، فی الحال زلفی بخاری اور وزیراعظم کے قریبی حلقے میں بابر اعوان پاپولر جا رہے ہیں مگر دیکھنا یہ ہو گا کہ فروغ نسیم عدلیہ سے اپنے بہترین تعلقات کے ذریعے بازی الٹاتے ہیں یا پھر خود سازش کا شکار ہوتے ہیں۔

یاد رہے کہ ا س سے قبل وزیر اعظم کی سابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان بھی اپنے خلاف اسی قسم کی اندرونی سازش پر بات کر چکی ہیں۔