نجی ٹی وی چینل جیو نیوز پر شاہ زیب خانزادہ کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے انکشاف کیا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے سپریم کورٹ میں مسترد ہونے والے پہلے 3 نوٹیفکیشن وزارت قانون نے نہیں بنائے تھے۔
شاہ زیب خانزادہ کہ سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ میں واضح کر دوں کہ مسترد ہونے والے 3 نوٹیفکیشن وزارت قانون نے تیار نہیں کیے تھے۔
Law Minister Farogh Nasim on Shahzeb Khanzada show said “Let me clarify that the 3 rejected notifications were not prepared by law ministry”
So who prepared them?
— Khalid Munir (@Khalid_Munir) December 27, 2019
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا اعلان کیا تھا جس کا بعد نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا تھا۔ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا تھا جس پر سپریم کورٹ نے حکومتی نوٹیفکیشن کو معطل کر دیا تھا اور بعد ازاں مسترد کر کے نئی سمری تیار کرنے کا وقت دیا تھا۔
آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے فیصلہ سناتے ہوئے اعلیٰ عدالت نے آرمی چیف کو 6 ماہ کی مشروط توسیع دی تھی اور حکومت کو 6 ماہ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے واضح قانون سازی کا حکم دیا تھا۔