آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع: سپریم کورٹ میں مسترد ہونے والے 3 نوٹیفکیشن وزارت قانون نے تیار نہیں کیے تھے، فروغ نسیم

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع: سپریم کورٹ میں مسترد ہونے والے 3 نوٹیفکیشن وزارت قانون نے تیار نہیں کیے تھے، فروغ نسیم
وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے انکشاف کیا ہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے سپریم کورٹ میں مسترد ہونے والے پہلے 3 نوٹیفکیشن وزارت قانون نے تیار نہیں کیے تھے۔

نجی ٹی وی چینل جیو نیوز پر شاہ زیب خانزادہ کے  پروگرام میں بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے انکشاف کیا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے سپریم کورٹ میں مسترد ہونے والے پہلے 3 نوٹیفکیشن وزارت قانون نے نہیں بنائے تھے۔

شاہ زیب خانزادہ کہ سوال کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ میں واضح کر دوں کہ مسترد ہونے والے 3 نوٹیفکیشن وزارت قانون نے تیار نہیں کیے تھے۔



یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کا اعلان کیا تھا جس کا بعد نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا تھا۔ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا تھا جس پر سپریم کورٹ نے حکومتی نوٹیفکیشن کو معطل کر دیا تھا اور بعد ازاں مسترد کر کے نئی سمری تیار کرنے کا وقت دیا تھا۔

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے فیصلہ سناتے ہوئے اعلیٰ عدالت نے آرمی چیف کو 6 ماہ کی مشروط توسیع دی تھی اور حکومت کو 6 ماہ میں آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے واضح قانون سازی کا حکم دیا تھا۔